جمعہ, نومبر 22, 2024
اشتہار

مریم نواز کا پنجاب کے اسکولوں سے متعلق اہم فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: وزیر اعلیٰ مریم نواز نے صوبے کے اسکولوں میں 5 ہزار نئے کلاس رومز بنانے کی منظوری دے دی جبکہ طلبہ کی لرننگ کیپسٹی بڑھانے کیلیے نئی ماڈرن لیب بھی قائم کی جائیں گی۔

مریم نواز کی زیرِ صدارت خصوصی اجلاس میں اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے متعلق امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اسکولوں کی تعمیر و مرمت کیلیے ری والونگ فنڈز قائم کرنے کی تجویز پر اتفاق کیا گیا جبکہ طلبہ میں مطالعہ کی عادت کے فروغ کیلیے موبائل بس لائبریری پراجیکٹ لانچ کرنے پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں مریم نواز نے کہا کہ سرکاری اسکولوں میں یونیفارم کی پابندی یقینی بنائی جائے کیونکہ ان اسکولوں کا معیار اچھے پرائیویٹ اسکولوں سے بہتر کرنا ہمارا عزم ہے۔

- Advertisement -

اجلاس میں جنوبی پنجاب کے تین اضلاع میں جاری اسکول میل پروگرام پر رپورٹ پیش کی گئی جبکہ آؤٹ آف اسکول بچوں کیلیے فارمل لرننگ سنٹر بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

بریفنگ دی گئی کہ 3527 اسکولوں میں ایک کروڑ 32 لاکھ سے زائد ملک پیک تقسیم کیے گئے، اسکول میل پروگرام شروع ہونے کے بعد 38 ہزار سے زائد نئے طلبہ کی انرولمنٹ مکمل ہوگئی ہے۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ طلبہ کو دودھ پیک سے متعلق روزانہ ڈیش بورڈ پر رپورٹ پیش کی جاتی ہے، پروگرام کے اجراء کے بعد بچوں کے کیلشیم ٹیسٹ بھی لیے جاتے ہیں، پبلک اسکول ری آرگنائزیشن پروگرام میں شامل اسکولوں میں انرولمنٹ میں 34 فیصد اضافہ ہوا ہے، پی ایس آر پی فیزون میں شامل 5675 اسکولوں میں ایک لاکھ 21 ہزار سے زائد نئے طلبہ نے داخلہ لیا، اسپیشل ماینٹرنگ یونٹ نے 60 فیصد نئے داخلوں کی تصدیق کر لی ہے۔

مزید بتایا گیا کہ پبلک اسکول ری آرگنائزیشن کے بعد اسکولوں میں اساتذہ کی حاضری میں 164 فیصد اضافہ ہوا، ہر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں پی ایس آر پی فیز ون کے اساتذہ کے سات ٹریننگ سیشن مکمل ہوگئے، اساتذہ اسمارٹ کلاس ٹیکنالوجی کے ذریعے دور دیہات کے بچوں کو پڑھائیں گے، سولر ٹیکنالوجی سے منسلک اسمارٹ بورڈ کے ذریعے بچوں کو پڑھایا جائے گا، شہروں کے مضافاتی علاقوں میں آؤٹ آف اسکول چلڈرن کی تعداد سب سے زیادہ ہے، آؤٹ آف اسکول چلڈرن کے 95 فیصد والدین بچوں کو پڑھانا چاہتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ مریم نواز نے اسکول میل پروگرام اور دیگر پراجیکٹ کی کامیابی پر صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں