اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے پریونشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کے ترمیمی بل پر حکومت کو خبردار کر دیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا کہ حکومت کے قوانین میڈیا اور اپوزیشن کی آواز بند کرنے کے لیے ہیں، یہ قوانین عمران خان اینڈ کمپنی کے خلاف استعمال ہونے والے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے اپنے ٹوئٹ میں یہ بھی کہا کہ پھر نہ کہنا کہ بتایا نہیں۔
یہ حکومت جو بھی قوانین بنا رہی ہے کہنے کو تو میڈیا اور اپوزیشن کی آواز بند کرنے کے لیے ہے مگر یہ قوانین عمران اینڈ کمپنی کے خلاف استعمال ہونے والے ہیں۔ پھر نا کہنا بتایا نہیں!
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) February 20, 2022
خیال رہے کہ مریم نواز کا ردعمل صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے پیکا ترمیمی آرڈیننس کی منظوری کے بعد سامنے آیا ہے۔صدر پاکستان نے پریونشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کے ترمیمی بل پر دستخط کر دیے ہیں۔
صدر کی جانب سے منظوری کے بعد جعلی خبروں اور نفرت انگیز مواد کو روکنے کے لیے پیکا ترمیمی ایکٹ جاری ہو گیا ہے، اب ریاستی اداروں اور اہم شخصیات کے خلاف نفرت انگیز مواد پر سخت قانونی کارروائی ہوگی۔
آرڈیننس کے مطابق جعلی خبر دینے پر سزا 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کر دی گئی ہے، ناقابل ضمانت گرفتاری اور 10 لاکھ جرمانے کی سزا بھی ہو سکے گی، فیک نیوز آرڈیننس کا اطلاق سوشل میڈیا پر بھی لاگو ہوگا۔
جعلی خبر کی شکایت متاثرہ شخص یا ادارہ بھی کر سکے گا، الیکٹرانک کرائم کے مقدمے کی سماعت 6 ماہ میں مکمل ہوگی، 6 ماہ میں ٹرائل نہ ہونے پر ماتحت عدالت کا جج ہائیکورٹ کو جواب دہ ہوگا۔
آرڈیننس کے تحت ایف آئی اے کو گرفتاری کے لیے مجسٹریٹ یا عدالت کی اجازت کی ضرورت نہیں ہوگی۔