لاہور: وزیر اطلاعات و نشریات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ اگر وزیر اعلیٰ مریم نواز کو اسمبلی میں بولنے نہیں دیا جائے گا تو اپوزیشن بھی بات نہیں کر سکے گی۔
صوبائی وزیر عظمیٰ بخاری ے اسمبلی میں مریم نواز کی تقریر کے دوران اپوزیشن کے شور شرابے پر ردعمل دیا کہ حکومت نے مہنگائی میں کمی کیلیے اقدامات کیے جبکہ اپوزیشن غنڈہ گردی کر کے ہمیں نہیں ڈرا سکتی، اپوزیشن کو ہمیشہ ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اپوزیشن ہمیں آئین و قانون کے بھاشن دے رہی ہے، پرویز الٰہی کے دور میں اپوزیشن کو مار پڑوائی گئی تھی۔
بانی پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ ان کو گھر پر بیٹھ کر ضمانتیں ملتی تھی، انہوں نے توشہ خانہ سے فائدہ لیا اور ملنے والے تحفوں کو فروخت کیا، سابق وزیر اعظم نے گھڑی اور دیگر سامان بیچا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر 190 ملین پاونڈ کا کیس ہے، انہوں نے اپنے اختیارات سے بھی تجاوز کیا تھا، ان کے خلاف 9 مئی کے کیسز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو شہید کیا گیا لیکن کسی نے 9 مئی نہیں کیا، نواز شریف کو قید کیا گیا لیکن کسی نے 9 مئی نہیں کیا تھا، سیاسی جماعت کی آڑ میں دہشتگردی کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی والے جی ایچ کیو میں گھسے تو دہشتگردی ہے اور اگر پی ٹی آئی والے جی ایچ کیو میں گھسے تو یہ بھی دہشتگردی ہے۔