اتوار, ستمبر 22, 2024
اشتہار

’مریم نواز کو پی ٹی آئی کے بدمعاشوں کو سیدھا کرنا آتا ہے‘

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: وزیر اطلاعات و نشریات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز کو پی ٹی آئی کے بدمعاشوں کو سیدھا کرنا آتا ہے۔

عظمیٰ بخاری نے پی ٹی آئی کے کل لاہور میں ہونے جلسے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایک فتنہ جماعت کا ایجنڈا ملک میں فتنہ گردی ہے، کل انہیں جلسے کیلیے کھلی چھٹی دی گئی لیکن کوئی ریلی اور لوگ جلسے کو جاتے ہوئے نظر نہیں آئے، پنجاب کے عوام نے کل ثابت کیا کہ وہ مریم نواز کی کارکردگی سے خوش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے پنجاب میں 6 ماہ میں جو کام کیے وہ کام پچھلے 6 سال میں نہیں ہو سکے، یہ کہتے ہیں لائٹیں اور ساؤنڈ سسٹم بند کر دیا گیا لیکن دراصل ان کو قانون کی بات سمجھ آ چکی تھی، کل جلسے میں ڈھائی تین ہزار بندہ آیا ان پر افسوس ہے کہ وہ گئے ہوں گے، یہ کل جلسے کے بعد لائن لگا کر واپس گئے یہ ثبوت ہے کہ پنجاب حکومت کی رٹ کو قبول کیا، کل مریم نواز نے پی ٹی آئی کے بدمعاشوں کو لائن لگوا کر گھر جانے پر مجبور کیا۔

- Advertisement -

وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ علی امین گنڈاپور لاہور سے کل بھگانے سے پہلے کہتے ہیں کل بیانیہ دوں گا، بیانیہ کے پی میں جا کر دینا تھا تو کیوں پھر ڈرامہ کر کے لاہور آئے، کل جلسے کے دوران کسی نے قانون توڑا ہے تو قانون کے مطابق نمٹا جائے گا، پنجاب میں جس نے سیاست کرنی ہے اسے قانون کے اندر کرنی پڑے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کل آپ نے انقلاب کو جوتیاں چھوڑ کر بھاگتے دیکھا، پی ٹی آئی کا یہ انقلاب ایک پولیس والے کی مار ہے، مریم نواز نے اپنی سیاست حکمت عملی سے انہیں بے نقاب کیا، علی امین گنڈا پور نے کل جلسے میں نہ پہنچ کر اپنی عزت بچائی ہے، لاہوریوں کو مریم نواز کی قیادت پر اعتماد ہے اس لیے کل لاہور نہیں نکلا۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ایک پولیس والا گیا اور کہا کہ جلسے کا وقت ختم، یہ سب بچوں کی طرح لائن لگا کر چل دیے، کل انہوں نے پنجاب حکومت کی رٹ کو مانا ہے مریم نواز کو رٹ منوانا آتی ہے۔

صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے اسرائیلی اخبار میں پوسٹ آئی کہ بانی پی ٹی آئی اسرائیل کا حمایتی ہے، آج یروشلم پوسٹ میں آیا بانی کے اسرائیل سے خفیہ تعلقات تھے، اسرائیلی اخبار نے لکھا بانی اسرائیل کیلیے ہم خیال سیاستدان ہیں، اسرائیل کہتا ہے کہ ٹرمپ اور بانی آ جائے تو حالات بہتر ہو جائیں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں