اسلام آباد : مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی ممبران دوسری جماعتوں میں جانے کے لیے تیار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں ہائیکورٹ سے فیصلے کا انتظار ہے ، سچ کوایک نہ ایک دن سامنےآناہوتاہے، جھوٹ بولیں،سازش کریں یاکچھ بھی کرلیں۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ جج صاحبان نےنیب سے سوال کیے کوئی جواب نہ تھا، اللہ کا شکر ادا کروں گی اور فیصلے انصاف کا انتظار کروں گی۔
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ عمران خان کی جماعت میں کوئی نظریاتی لوگ نہیں ہیں، آج کے عمران خان کی پارٹی آپ کو کہیں نظرنہیں آئے گی ، عمران خان کو مشورہ دیا تھا عوام میں جائیں تو ہیلمٹ لےجانا نہ بھولیں، کہیں بھی چڑھ جائیں مگر عوام کے ہاتھ آپ کے گریبان تک پہنچ چکے اپنی خیر منائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہےعوام پر جو عذاب مسلط ہے اس سے قوم،ملک کو نجات دلائی جائے ، عوام کی تباہی کی ذمہ داری حکومت کیساتھ سیاسی جماعتوں پر بھی آئے گی۔
مریم نواز نے کہا کہ عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کام کرنا سیاسی جماعتوں کی ترجیح ہونی چاہیے، اپوزیشن نےعوام کی آوازپرلبیک نہ کہا تو حکومت کیساتھ اپوزیشن بھی قصور وار ہوگی۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ سی ای سی میں گفتگو سے پہلے عدم اعتماد پر میاں صاحب پہلے متفق نہیں تھے لیکن جب جماعت میں بات ہوئی توسی اےسی نے فیصلے کا اختیارنوازشریف کو دے دیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ یہ ملک اور قوم مزید تباہی کی متحمل نہیں ہوسکتی، عمران خان کے اقتدار کی کشتی ڈولتی نظرآرہی ہے ، ہمارافرض ہے عذاب جوعمران کی شکل میں مسلط ہےاس سے عوام کو نجات دلائیں۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ جن کی سپورٹ عمران خان کوحاصل تھی ان کی بھی ترجیح عوام ہے، فوجی بھائی،سیکیورٹی فورسزکے اہلکاروں کوبھی مہنگائی نے افیکٹ کیا، وہ اپنی ذمہ داریاں اداکریں یا اپناروٹی ،پانی بل پورا کریں۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ یہ ڈوبتی کشتی کو بچانے کی چیخیں ہیں، چیخیں اس لئے ہیں کہ انکے ایم این ایز اور ایم پیز کشتی سے چھلانگ لگانے کو تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ نوازشریف کی قیادت میں متحد ہے ، پی ٹی آئی کے ممبران دوسری جماعتوں سے رابطے کر رہے ہیں، حالات اس لئے بدلے ہیں کیونکہ عمران خان کی ناکامی اور عوام کی بدعائیں ہیں۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ ملک میں دہشتگردی کی نئی لہر آئی ہے، ہمیں یہ موقع ہاتھ سے نہیں جانےدیناچاہیے اور انشااللہ کامیاب ہونگے، حکومتی ،اتحادی ایم این ایز عوام کے غضب سے بچنا چاہتے ہیں تو حکومت کو سپورٹ نہ کریں۔
وفاقی وزرا میں سرٹیفکیٹ کی تقسیم کے حوالے سے ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ معیشت ، خارجہ ، کی وزارتوں کو سرٹیفکیٹ نہیں دیئے گئے، عوام نے چورچور کے عمران خان کے نظریے کو نظرانداز کردیاہے، عمران خان کا احتساب کا بیانیہ بری طرح ناکام ہوچکا ہے۔
تحریک عدم اعتماد سے متعلق انھوں نے کہا ٹیک اپ کون کرے گا وزیراعظم کون ہوگا یہ بعد کی بات ہے، سب سے پہلا مرحلہ عدم اعتماد کا ہے، اگلاوزیراعظم کون ہوگا یہ سب بعد کی باتیں ہیں۔
حکومت کی جانب سے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے سوال پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ تنخواہ15فیصدبڑھائی اور مہنگائی 700فیصد تک بڑھی ہے، مجھے ان لوگوں کیساتھ ہمدردی ہے مگر وہ15فیصدتنخواہ سے کیا کریں گے ، دوائیوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیاہے۔
صحافی نے مریم نواز سے سوال کیا کیا جہانگیر ترین عدم اعتماد میں آپ کا ساتھ دیں گے ، جس پر انھوں نے کہا ساری باتیں آج ہی بتادوں۔