لاہور: کشمیری رہنما مشال ملک نے کہا ہے کہ میں اور میرا شوہر کشمیر میں ہونے والے مظالم کی زندہ مثال ہیں، کلبھوشن سے ان کے اہل خانہ کی ملاقات تو کروادی گئی ،میری بیٹی کی اپنے والد سے ملاقات کب کروائی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا کہ کشمیر کاز کو پاکستان کا بچہ بچہ تسلیم کرتا ہے مگر پاکستان میں اب کشمیر کے لئے اتنی تحریک نظر نہیں آتی جیسی ماضی میں تھی، نچلی سطح پر لوگوں کو متحرک کرنے کے لئے ہم نے ایک غیر سیاسی تحریک شروع کر رکھی ہے۔
مشال ملک کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی تاریخ ہے کہ وہ کسی کی غلامی تسلیم نہیں کرتے کشمیر میں جب تک ایک بھی کشمیری باقی رہے گا آزادی کی جنگ جاری رہے گی۔
مزید پڑھیں : کلبھوشن کی اہلخانہ سے ملاقات ،مشال ملک نے بھی بھارت سے مطالبہ کردیا
انہوں نے کہا کہ میں اور میرا شوہر کشمیر میں ہونے والے مظالم کی زندہ مثال ہیں، کشمیریوں کے لئے اسکول محفوظ ہیں نہ اسپتال ،کشمیریوں کے گھر کھلی چھاونیوں کی طرح ہیں، جہاں کسی بھی وقت فائرنگ شروع ہوجاتی ہے، کسی بھی کشمیری کو کسی بھی وقت اٹھا لیا جاتا ہے۔
حریت رہنما کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بھی راء ملوث ہے کلبھوشن اس کی تازہ مثال ہے۔
انھوں نے پاکستانیوں سے درخواست کی کہ صرف پانچ فروری کی بجائے ہر دن کشمیر کی آواز بنیں، بھارت بات چیت سے مسئلے کا حل نہیں چاہتا، پاکستان کو ہر پلیٹ فارم پر مسئلہ کشمیر کو اٹھانا چاہئے۔