پلوامہ واقعے پر بغیر تحقیقات پاکستان پر الزام عائد کیا، بھارت سچا ہے تو پلوامہ واقعے کی عالمی سطح پر تحقیقات کروالے۔
لندن: صدر آزاد کشمیر مسعود خان کا کہنا ہے کہ دنیا میں انسانی حقوق کا سب سے بڑا بحران مقبوضہ کشمیر میں ہے، بھارت نےتفصیلات کے مطابق صدر آزاد کشمیر مسعود خان نے برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں خود ارادیت کی پر امن مہم جاری ہے۔
مسعود خان نے کہا کہ بھارت دہشت گردی سے تحریک آزادی کو دبانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔ دنیا میں انسانی حقوق کا سب سے بڑا بحران مقبوضہ کشمیر میں ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی صرف مذمت تک محدود ہے، دنیا بھارت سے جرائم کی بابت دریافت کرے۔ بھارت تحریک آزادی کشمیر کو دنیا میں بدنام کرنا چاہتا ہے۔
صدر آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ بھارت نے پلوامہ واقعے پر بغیر تحقیقات پاکستان پر الزام عائد کیا، بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزام تراشی کی مذمت کرتے ہیں۔ بھارت سچا ہے تو پلوامہ واقعے کی عالمی سطح پر تحقیقات کروالے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت واقعات کی تحقیقات سے قاصر ہے کیونکہ جھوٹ بے نقاب ہوجائے گا، انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بھارتی مظالم کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ عالمی برادری مسئلہ کشمیر پر دہرا معیار اپنائے ہوئے ہے۔
مسعود خان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حق میں آواز اٹھانے پر برطانوی پارلیمنٹ کے مشکور ہیں، مسئلہ کشمیر کو انتخابی منشور میں شامل کرنے پر لیبر پارٹی کے شکر گزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت جتنا جھوٹ بولے کشمیری اپنا پیدائشی حق لے کر رہیں گے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔ ’مسئلہ کشمیر 4 فریقی مسئلہ ہے، اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کا اہم فریق ہے‘۔
برطانوی رکن پارلیمان ناز شاہ کا کہنا تھا کہ برطانوی پارلیمان میں مسئلہ کشمیر پر کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے، بھارت نے برطانوی پارلیمان میں کشمیر کانفرنس رکوانے کے لیے دباؤ ڈالا، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بے نقاب ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کر رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا سلسلہ بند ہو جانا چاہیئے، مسئلہ کشمیر پاکستان، بھارت کا نہیں انسانیت کا مسئلہ ہے۔ ’دنیا مسئلہ کشمیر کو انسانی حقوق کے تناظر میں دیکھے‘۔
خیال رہے کہ 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں بھارتی فوجیوں کی بس کو کار بم سے نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں 42 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔
قابض بھارتی فوج پر ہونے والا یہ حملہ گذشتہ 20 سالوں میں سب سے بڑا حملہ قرار دیا جا رہا ہے، جس میں بھارتی قابض فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
واقعے کے بعد بھارت نے الزام لگایا کہ پلوامہ میں حملہ کالعدم جیش محمد کی جانب سے کیا گیا جسے پاکستان کی پشت پناہی حاصل ہے۔
بعد ازاں پاکستانی دفتر خارجہ نے بھارتی الزام کو من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سختی سے اسے مسترد کردیا تھا۔