تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایئرپوڈز کی وجہ سے سانس لینے میں‌ دشواری کا سامنا، عجیب و غریب واقعہ

امریکی ریاست میسا چوسٹس میں مقیم شخص کے ساتھ ایک ایسا واقعہ پیش آیا جسے سُن کر وہ خود یقین نہیں کررہے۔

ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست میسا چوسٹس کے علاقے وارسیسٹر کے رہائشی 38 سالہ شہری بریڈ گاؤدیر منگل کی صبح جب سو کر اٹھے تو انہیں سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا۔

بریڈ نے معمول کے مطابق صبح نہار منہ پانی پیا تو یہ اندر نہیں گیا بلکہ واپس باہر آگیا جبکہ انہیں سانس لینے میں دشواری کے ساتھ پیٹ میں شدید درد محسوس ہوا جس کے بعد اُن کی اہلیہ انہیں اسپتال لے کر پہنچیں۔

مریض نے جب  اپنی صورت حال بتائی تو ڈاکٹر نے فوراً ایکسرے کروانے کا مشورہ دیا تاکہ مرض کے بارے میں معلوم ہوسکے۔ ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق بریڈ کا ایکسرے ہوا اور جب اُس کی رپورٹ آئی تو وہ حیران رہ گئے۔

ڈاکٹرز نے بتایا کہ ایکسرے کے دوران اُن کے پیٹ میں کوئی چیز دیکھی گئی جب اس کا بغور مشاہدہ کیا تو وہ ایپل کمپنی کے ایئرپوڈز تھے۔ یہ سننے کے بعد مریض کو ہنسنی آئی مگر جب انہوں نے رپورٹ دیکھی تو خود بھی حیران رہ گئے۔

بریڈ پہلے تو اس بات پر پریشان تھے کہ یہ ایئرپوڈز کہاں سے آئے، جب انہوں نے غور کرنا شروع کیا تو اس نتیجے پر پہنچے کہ شاید رات کو سوتے وقت انہوں نے یہ ایئرپوڈ نگل لیے تھے۔

ایئرپوڈ کی وجہ سے جب بریڈ نے صبح پانی پیا تو وہ حلق میں ہی جمع ہوگیا کیونکہ ایئرپوڈ کی وجہ سے گلہ جام ہوگیا تھا۔

بریڈ نے بتایا کہ اُن کے ایئرپوڈ دو روز قبل کہیں کھو گئے تھے جس کے بعد انہوں نے اہل خانہ کے ساتھ مل کر انہیں تلاش بھی کیا مگر وہ نہ مل سکے۔

ڈاکٹرز نے اینڈواسکوپی (آپریشن) کے ذریعے کے ان ایئرپوڈز کو باہر نکالا جس کے بعد مریض کی سانس مکمل طور پر بحال ہوئی اور اُس کی تکلیف کی شدت بھی کم ہوگئی۔

ڈاکٹرز نے بتایا کہ اگر ایئرپوڈ کی نشاندہی نہ ہوتی تو یہ مریض کے لیے بہت خطرناک ثابت ہوسکتے تھے کیونکہ یہ اندرونی نظام کو بری طرح سے متاثر کررہے تھے۔

Comments

- Advertisement -