اسلام آباد : کرک واقعے کے ماسٹرمائنڈ مولانا شریف سمیت 36 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ، کرک میں مشتعل ہجوم نے ہندو بزرگ کی سمادھی مزار میں توڑ پھوڑ کی اور اسے نذر آتش کردیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ کرک واقعے کے سخت نوٹس کے بعد ماسٹرمائنڈ مولاناشریف سمیت 36 افراد گرفتار کرلیا گیا ہے ، ملوث تمام افرادکےساتھ قانون کےمطابق سختی سےنمٹا جائے گا اور ان کوقرارواقعی سزائیں دلائی جائیں گی، تمام مذہبی اقلیتوں کوتحفظ فراہم کرناحکومتی ذمہ داری ہے۔
کرک ٹیمپل واقعہ کا سخت نوٹس واقعے کے ماسٹر مائنڈ مولانا شریف سمیت 36 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ واقعے میں ملوث تمام افراد کے ساتھ قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائیگاان کو قرار واقعی سزائیں دلائی جائیں گی.ملک میں تمام مذہبی اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا ہماری حکومتی ذمہ داری ہے1/2
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) January 2, 2021
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کسی بھی شخص کوچاہےوہ کسی بھی سیا سی یامذہبی جماعت سے ہو، کسی بھی مذہب کےمقدس مقامات کی بےحرمتی کی اجازت نہیں، کرک واقعہ دراصل پاکستان کوبدنام کرنے کے لئے کیا گیا ، واقعےکےپیچھےوہ ہیں جن کوڈس انفولیب نے ایکسپوز کیا۔
کسی بھی شخص کو چاہے وہ کسی بھی سیا سی یا مذہبی جماعت سے ہو.کسی بھی مذہب کے مقدس مقامات کی بے حرمتی کے اجازت نہیں دی جائے گی۔کرک ٹیمپل واقعہ دراصل پاکستان کو بدنام کرنے کے لئے کیا گیا ہے- اس واقعے کے پیچھے وہی عناصر شامل ہیں جن کو یورپی یونین کی Disinfo Lab نے ایکسپورز کیا ہے.2/2
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) January 2, 2021
یاد رہے کہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں مشتعل ہجوم نے ہندو بزرگ کی سمادھی مزار میں توڑ پھوڑ کی اور اسے نذر آتش کردیا تھا، واقعہ کرک کے دور دراز علاقے ٹیری ٹاؤن میں پیش آیا تھا۔
بعد ازاں چیف جسٹس گلزار احمد نے کرک میں مندر کو آگ لگانے کے واقعے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے 4 جنوری کو واقعے کی رپورٹ طلب کی۔