کراچی : میٹرک کے سالانہ امتحانات کا آغاز ہوچکا ہے، چیئرمین میٹرک بورڈ کا کہنا ہے کہ نقل کی روک تھام کیلئے ٹیموں کو فعال کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں ثانوی تعلیمی بورڈ کے تحت نویں اور دسویں کے امتحانات آج سے شروع ہوگئے ہیں، صبح کی شفٹ میں جنرل جبکہ دوپہر میں سائنس گروپ کے امتحانات ہوں گے۔
آج صبح کی شفٹ میں نویں اور دسویں جماعت کے جنرل گروپ کا سائنس کا پرچہ ہوگا جبکہ دوپہر میں نویں اور دسویں جماعت کے سائنس گروپ کا پاکستان اسٹیڈیز کا پرچہ ہوگا۔
امتحانات میں ساڑھے3لاکھ سے زائد طلبا وطالبات شریک ہوں گے جبکہ انتظامیہ کی جانب سے نقل کی روک تھام کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
بورڈ آفس میں رپورٹنگ سیل اور خصوصی ویجیلینس ٹیمیں تشکیل دیدی گئیں، جس میں کمشنر اسٹنٹ کمشنر سمیت اساتذہ بھی شامل ہیں ۔
چیئرمین بورڈ کی درخواست پر انتظامیہ نے امتحانی مراکز پر دفعہ 144نافذ کردی ہے جبکہ امتحانی مراکز کے اطراف فوٹو اسٹیٹ مشینیں دوران امتحان بند رہیں گی۔
چیئرمین میٹرک بورڈ نے کہا کہ امتحانات کوایک ایونٹ بنانانہیں چاہتے، کمشنرکراچی،کےالیکٹرک کوخطوط لکھےہیں، طلبا کو کسی قسم کی پریشانی نہیں ہونے دیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلا پیپرآج ہوا ہے،ابھی تک کوئی شکایت نہیں ملی، موبائل فونز پر پابندی لگا سکتے ہیں، مکمل روک تھام ممکن نہیں، واٹس ایپ کے ذریعے نقل کی کوششوں کو بھی روکیں گے۔
دوسری جانب لاڑکانہ میں جاری میڑک امتحانات میں آج دوسرے روز دسویں جماعت کے اردو کا پرچہ لیا جا رہا ہے، جہاں گورنمنٹ پائیلیٹ ہائیر سیکنڈری اسکول اور گورنمنٹ میونسپل اسکول کے امتحانی سینٹر میں دھڑلے سے نقل جاری ہے۔
اندرونِ سندھ نقل مافیا خُوب سرگرم ہے، وقت سے پہلے پرچے آؤٹ ہونا اور سرِعام نقل معمول کی بات بن گئی ہے ۔