لاہور : مسلم لیگ ق اور حکومتی وزرا میں مذاکرات کے دوران اتحادی جماعت نے پنجاب سے متعلق واضح مؤقف دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق حکومتی وزرا اور مسلم لیگ ق کے درمیان مذاکرات کے کچھ معاملات منظر عام پر آئے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ق لیگ نے حکومتی ٹیم کے سامنے اپنا نقطہ نظر دو ٹوک رکھ دیا۔
ق لیگ نے مؤقف اختیار کیا کہ بطور اتحادی کیا طے کرنا چاہتے ہیں وہ تمام فیصلے سامنے لائے جائیں اور پنجاب کی وزارت اعلیٰ سے متعلق واضح اعلان کریں۔
پنجاب سے متعلق ق لیگ نے واضح مؤقف حکومتی ٹیم کو دیا اور کہا کہ بطور اتحادی پہلے دن جو معاہدہ ہوا اس کو پورا نہیں کیا گیا، دو وزارتیں مرکز میں طے ہوئیں اور دوسری وزارت سوا تین سال بعد دی گئی۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق نے کہا کہ حکومت کو جب بھی مشکل پڑی ہم نے ساتھ دیا مگر حکومت نے ہمارے ساتھ اپوزیشن جیسا سلوک کیا، حالانکہ کے ہم حکومت کے اتحادی ہیں پھر بھی اپوزیشن جیسا سلوک کیوں؟
ق لیگ نے سوال کیا کہ مشکل یا بحران کے علاوہ کب حکومت نے اتحادیوں سے رابطہ کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ق لیگ کے مطالبات سننے کے بعد حکومتی ٹیم نے وزیراعظم سے مشاورت کے بعد حتمی فیصلے کی یقین دہانی کرائی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز حکمران جماعت کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر دفاع پرویز خٹک نے چوہدری پرویز الہیٰ سے ملاقات کی تھی۔