ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے کہ امریکا پیجر دھماکوں میں شامل نہیں، ہماری ابھی کوئی رائے نہیں کہ پیجر دھماکوں کے پیچھے کون ہوسکتا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق امریکا بھی پیجر ڈیوائس میں دھماکوں کی تحقیقات چاہتا ہے۔
میتھیو ملر نے کہا کہ امریکا اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان سفارتی سطح پر مسائل کا حل چاہتا ہے، پیجر دھماکوں سے متعلق معلومات لے رہے ہیں فی الحال وقت نہیں دے سکتے۔
یاد رہے کہ اسرائیل کی جانب سے لبنان میں گزشتہ روز حزب اللہ کیخلاف بڑا اور خطرناک سائبر حملہ کیا گیا، جس کے باعث ایک ہی وقت میں 3 ہزار سے زائد پیجرز دھماکوں سے پھٹ گئے۔
حزب اللہ اور لبنان نے اس حملے کا الزام اسرائیل پر لگایا ہے، حملوں کے نتیجے میں 8 لبنانی جاں بحق، اور ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی سمیت تین ہزار سے زیادہ رضا کار زخمی ہوئے۔
ایران کا لبنان دھماکوں پر ردِعمل سامنے آگیا
اسرائیل کے سائبر حملوں کے بعد لبنان کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ نے چند ماہ پہلے ساتھیوں کو اسمارٹ فونز کی جگہ پیجرز استعمال کرنے کی ہدایت کی تھی۔