صوابی: جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مدارس رجسٹریشن بل کے معاملے پر ٹیلیفون پر اپنے ٹارگٹ سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاق المدارس ودیگر کو صورتحال سے آگاہ کررہے ہیں، سیاست میں اعتماد کا ماحول اور معتدل قسم کی سیاست چاہتے ہیں، حکومت ہی لوگوں کو شدت کی طرف لے جانے کا سبب بن رہی ہیں، لانگ مارچ کے معاملے پر ہم سنجیدہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 8 تاریخ کو اسرائیل مردہ باد کانفرنس میں اپنا مؤقف قوم کے سامنے پیش کریں گے۔
صحافی نے سوال کیا کہ وزیراعظم نے آپ سے رابطہ کیا، مدارس رجسٹریشن بل پر کوئی یقین دہانی کروائی گئی؟ جواب میں مولانا نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا بات چیت کرکے آپ سے معاملات ٹھیک کرنا چاہتے ہیں، اس سے کہیں زیادہ بہتر طریقے سے گفتگو 26ویں ترمیم سے پہلے ہوئی تھی، اس گفتگو اور اعتماد کا یہ عالم ہے میں آج ایک ٹیلیفون پر کیسے اپنے مؤقف میں لچک پیدا کروں، ایک کال پر اپنے ٹارگٹ سے پیچھے کیوں ہٹوں؟
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مدارس سے متعلق بل پی ڈی ایم حکومت میں آیا جس میں پیپلزپارٹی بھی شامل تھی، مدارس بل پر اس وقت آصف زرداری بھی اسٹیک ہولڈر تھے، اتفاق رائے سے اس وقت یہی ڈراف طے ہوا تھا پھر قانون سازی رک گئی۔
انہوں نے کہا کہ 26ویں ترمیم کے وقت بل پر دوبارہ درخواست کی اور اتفاق رائے ہوگیا تھا، مذاکرات میں جب سب چیزیں طے ہوئیں تو آج کہاں سے اعتراضات آگئے۔