ہفتہ, اپریل 26, 2025
اشتہار

’کوشش ہے پی ٹی آئی سے تعلقات وہاں لے جائیں جہاں سے دوبارہ گفتگو ہوسکے‘

اشتہار

حیرت انگیز

جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ کوشش ہے پی ٹی آئی سے تعلقات وہاں لے جائیں جہاں سے دوبارہ گفتگو ہوسکے۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا اختلاف جماعت اسلامی ، ن لیگ سے بھی ہے لیکن دشمنی تو نہیں، جماعت اسلامی اورجے یو آئی کا الیکشن کے معاملے پر ایسا اختلاف نہیں کہ جس پر اتفاق نہ ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں پی ٹی آئی سے جے یو آئی کے شدید اختلافات رہے ہیں، ہم تعلقات کو وہاں لانا چاہتے ہیں جو معمول کی سیاست ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئین کے مطابق صوبے کے وسائل صوبے کےعوام کی ملکیت ہیں،  سندھ  کے لوگ اپنے حق کی بات کرتے ہیں تو انہیں نہیں روک سکتے، تمام صوبے اتفاق رائے سے بیٹھ کر فیصلے کریں تو مسائل حل ہوسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جہاد انتہائی مقدس لفظ ہےاس کی اپنی ایک حرمت ہے، جہاد کا مرحلہ تدبیر کے تابع ہوتا ہے، آج جب مسلم ممالک تقسیم ہیں تو جہاد کی صورتیں بھی مختلف ہوں گی، ہمیں لوگوں کی باتوں کی پروا نہیں ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ شریعت اور اسلام کیا کہتا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جن علما کرام نے فلسطین کے حوالے سے جہاد فرض ہونے کا اعلان کیا ان کے اعلان کا مذاق اڑایا گیا، ان ہی علما کرام نے ملک کے اندر مسلح جدوجہد کو حرام قرار دیا اس پر کیوں عمل نہیں کیا جاتا؟

دوسری جانب حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی سے جماعت اسلامی کا الیکشن میں دھاندلی پر تو موقف ایک ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ فارم 45 کی بنیاد پر فیصلے کیے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کے معاملے پر جماعت اسلامی اور مولانا کا اپنا اپنا مؤقف تھا، ہم نے 26ویں آئینی ترمیم کو مسترد کیا تھا، اتفاق رائے ہے کہ اپنے اپنے پلیٹ فارم سے مختلف چیزوں پر کوششیں کریں گے، جن مسائل پر متفقہ قدم اٹھاسکتے ہیں تو اس کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں