جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہمارے اور پی ٹی آئی ارکان کو دھمکایا جارہا ہے ایسے ہتھکنڈے اپنے جائیں گے تو بات چیت روکنے پرمجبور ہوں گے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ممبران کے اوپر دباؤ ڈالا جارہا ہے، پی ٹی آئی اور بی این پی ارکان کو دھمکایا جارہا ہے، ایسے ہتھکنڈے اپنائے جائیں گے تو پھرمجبور ہونگے کہ بات چیت روک دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی بڑی جماعت کو آئینی ترمیم سے لاتعلق نہیں رکھا جاسکتا، آئینی ترمیم متفقہ ہونی چاہیے، اپوزیشن کو آن بورڈ لینا چاہیے۔
مولانا کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا رویہ انتہائی مثبت رہا ہے، جو چیزیں قبول ہوسکتی ہیں انہیں قبول کیا، طے ہوا ہے کہ ہماری مشاورت کل بھی جاری رہے گی، حکومت، پی پی سے کہنا چاہتا ہوں خصوصی کمیٹی میں نمائندگی بڑھائی جائے، خصوصی کمیٹی میں بارز کے نمائندوں کو بھی شامل کرنا چاہیے۔
جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ اسٹیک ہولڈرز کو نظراندازنہیں کیا جاسکتا، لگتا ہے ہمارے مفاہمت کے رویے کو حکومت سنجیدہ نہیں لے رہی، ایک طرف مفاہمت کی بات چل رہی ہے دوسری طرف ارکان کو ہراساں کیا جارہا ہے، دلائل کے ساتھ بات کریں گے تومثبت جواب دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ رویہ بدمعاشی کا ہوگا تو ہم بھی اپنا رویہ ایسا کرڈالیں گے، ہماری نیک نیتی کاغلط فائدہ نہیں اٹھانا چاہیے، صبح تک تمام صورتحال کو تبدیل دیکھنا چاہتے ہیں ورنہ پھرلائحہ عمل طے کرینگے۔