جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مذاکرات پر اعتماد میں نہ لینے پر پی ٹی آئی سے شکوہ کردیا۔
کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی اور حکومت کے مذاکرات کا علم ہے نہ تحریک انصاف نے مذاکرات پر اعتماد میں لیا۔
انہوں نے کہا کہ ناجائز موقف پر کسی سے مفاہمت نہیں کریں گے، مدارس کا معاملہ پارلیمانی سطح پر حل ہوگیا، سمجھ نہیں آہا صوبے کیوں تاخیر کررہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک کے اندر تمام معاملات قومی اتفاق سے حل ہونا چاہئیں، پارلیمنٹ کی سطح پر مدارس کی رجسٹریشن کے لیے قانون سازی ہو چکی ہے، صدارتی آرڈیننس کے ذریعے مدارس رجسٹریشن میں ریلیف دیا گیا ہے، ہمیں اعتراض نہیں ہے، حکومت نے کچھ مدارس کو اپنے کنٹرول میں رکھنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خالد مقبول صدیقی وزیر تعلیم ضرور ہیں لیکن وہ میرے گھرمیں زیر تعلیم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شکایت ہمیں اپنے سیاست دانوں سے ہے جنہیں آئین قانون اور اصولوں کا کوئی احساس نہیں،یہ صرف اپنا اقتدار چاہتے ہیں، حکومت کی مدت پوری کرنے کی اہمیت نہیں ہے، مدت تو مارشل لا بھی دس گیارہ سال کر لیتے ہیں۔