اتوار, جنوری 5, 2025
اشتہار

سانحہ 9 مئی کے 19 مجرمان کی سزائیں معاف کرنے کا اعلان، ماہرین قانون کیا کہتے ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سانحہ 9 مئی کے 19 مجرمان کی سزائیں معاف کرنے کے اعلان پر ماہرین قانون کی رائے سامنے آگئی۔

تفصیلات کے مطابق سانحہ 9 مئی کے 19 مجرموں کی رحم کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے پاک فوج نے انسانی بنیادوں پر سزائیں معاف کرنے کا اعلان کیا۔

اس حوالے سے ماہر قانون حافظ احسان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ نو مئی کے ان انیس مجرمان کی سزائیں دوسال تھی اورتقریبا ڈیڑھ سال یہ پورا کرچکے تھے تاہم انسانی بنیادوں پر چیف آف آرمی اسٹاف نے ان کی سزائیں معاف کی۔

- Advertisement -

سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے بھی اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معافی کا اعلان اچھی بات ہے مگر ضروری ہے نو مئی کے ماسٹر مائنڈ اور منصوبہ سازی کرنے والوں تک بھی پہنچا جائے۔

اشتر اوصاف کا کہنا تھا کہ سویلین قوانین میں قتل کرنیوالے کو الگ سزا ملتی ہے، سویلین قوانین میں قتل میں سہولت کار کی سزا شائد کم ہوتی ہے، ہوسکتا ہے کہ قانون میں کچھ گنجائش ہو تو دیگر ملزمان کو بھی ریلیف ملے۔

مزید پڑھیں : سانحہ 9 مئی 2023 کے 19 مجرمان کی سزاؤں میں معافی کا اعلان

انھوں نے کہا کہ پہلے اعتراف جرم ہوتاہے پھر معافی اس کو دی جاتی ہے جو مانگے لیکن ایسے معاملات میں ضروری ہے کہ ان تک پہنچا جائے جنہوں نے یہ سب کروایا ، ریاست کےقانون کی خلاف کرنیوالوں ، ملک وقوم کےقوانین توڑنے اور تنصیبات کو نقصان پہنچانے والوں کو 100 فیصد سزا ملنی چاہیے۔

یاد رہے پاک فوج کے کورٹس آف اپیل نے سانحہ نو مئی کے 19 مجرمان کی سزاؤں میں معافی کا اعلان کیا تھا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا 9 مئی کے مجموعی طورپر67 مجرموں نےرحم کی پٹیشنز دائر کیں، اڑتالیس پٹیشنز کو قانونی کارروائی کیلئے کورٹس آف اپیل میں نظرثانی کیلئےارسال کیا گیا تاہم انیس مجرموں کی پٹیشنز کو خالصتاً انسانی بنیاد پر قانون کے مطابق منظور کیا گیا، مجرموں کوضابطے کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد رہا کیا جارہا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں