کراچی : میئر کراچی وسیم اخترنے کہا کراچی کو میٹنگ اورکمیٹیوں کے علاوہ کچھ نہیں ملا، کراچی کے تین کروڑ شہری مشکل میں ہیں ، کوئی پرسان حال نہیں ، مسائل فوری حل طلب ہیں ، وزیراعظم صاحب کراچی آئیں اور فنڈز دیں۔
تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر قائداعظم محمد علی جناح کی برسی کے موقع پر مزار قائد پر حاضری دی،پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں میئر کراچی نے کہا ہم سب کو قائداعظم کےبتائے ہوئے راستے پر چلنا چاہئے، کراچی کے 3 کروڑ شہری مشکل میں ہیں، 6 ماہ سے کوشش ہے وفاق آگے بڑھے کراچی کے مسائل حل کرے۔
،وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی کو میٹنگ اورکمیٹیوں کے علاوہ کچھ نہیں ملا، کراچی کے مسائل پر کسی جانب سے سنجیدگی نظر نہیں آرہی، مسائل فوری حل طلب ہیں، وفاق کس بات کا انتظارکررہی ہے ، بیماریاں پھیل رہی ہیں، کراچی کو خصوصی فنڈز درکار ہیں۔
وفاق کس بات کا انتظارکررہی ہے ، بیماریاں پھیل رہی ہیں
میئر کراچی نے کہا وفاق سمجھ لے کراچی کوآج گرانٹ ملی تونتیجہ ایک سال بعدملےگا، عوام پریشان ہیں ،کراچی ٹیکس دیتا ہے اسے حق دیا جائے، وزیر اعظم صاحب کراچی آئیں اور فنڈز دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر شخص مشورے دیتا ہے کراچی کوفنڈز کوئی نہیں دیتا، ہم کام کرنے کیلئے تیار ہیں مگر وسائل نہیں ہیں۔
وزیر اعظم صاحب کراچی آئیں اور فنڈز دیں
سانحہ بلدیہ فیکٹری کو 7 سال مکمل ہونے پر وسیم اختر نے کہا سانحہ بلدیہ فیکٹری کا معاملہ عدالت میں زیرسماعت ہے، عدالت میں زیر سماعت کیس پر کوئی بیان نہیں دے سکتا۔
میئر کراچی کا کہنا تھا کہ کمیٹی میں منتخب اراکین پر مشتمل ہواور فوری فنڈز جاری کیےجائیں، 3سال سے آواز اُٹھا رہے ہیں کہ بلدیہ کےمحکمے واپس کیے جائیں، سندھ حکومت نے نہیں سُنی تو وفاق کا دروازہ کھٹکھٹایا مگرکچھ نہ ملا،وسیم اختر
چندآرٹیکلز کےتحت وفاق عوامی بھلائی کیلئے مداخلت کر سکتا ہے، کراچی اور حیدرآباد کےعوام منتظرہیں کہ وزیر اعظم وعدہ پورا کریں۔