جاسوسی دنیا کے معروف ادیب اور مشہورِ زمانہ عمران سیریز کے مصنف مظہر کلیم اے ایم ملتان میں انتقال کرگئے، انہوں نے 600 سے زائد ناول تحریر کیے ۔،
مظہر کلیم ایم اے قانون داں اور ناول نگار تھے۔ ریڈیو ملتان کا مشہور سرائیکی ریڈیو ٹاک شو ’’جمہور دی آواز‘‘ کے اینکرپرسن بھی رہے۔ ملتان بار کونسل کے نائب صدر بھی منتخب ہوئے نیز ملتان کی ضلعی عدالتوں کی سربراہی بھی کی، تاہم عمران سیریز ہی ساری زندگی ان کی وجۂ شہرت اور حوالہ رہی۔
مظہر کلیم کی پیدائش 22 جولائی 1942ء کو پاکستان کے شہر ملتان میں ہوئی۔ والد حمید یار خان ایک برخاست شدہ پولس افسر تھے۔ مظہر کلیم کا اصل نام مظہر نواز خان ہے لیکن مظہر کلیم خان کے قلمی نام سے شہرت پائی۔
عمران سیریز کے کردار بنیادی طور پر مشہورِ زمانہ جاسوسی ادب کے شہرہ آفاق مصنف ابن صفی نے متعارف کرائے تھے، ان کے آخری ایام میں جب وہ علالت کے سبب نہیں لکھ پارہے تھے تو پبلشرز نے مختلف مصنفین کو ان کی جگہ آزمایا، جن میں سب سے زیادہ مشہور و معروف مظہر کلیم رہے۔
مظہر کلیم نے عمران سیریز کو ابن صفی کے طے کردہ معیاروں سے آگے نکالتے ہوئے اسے سائنسی قالب میں ڈھالا اور جاسوسی کے دائرہ کار کو وسیع کرکے خطے کے بجائے دنیا بھر میں پھیلادیا جس کے سبب انہیں سیریز کے قارئین کی جانب سے بعض اوقات تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا۔
مظہر کلیم نے عمران سیریز میں کئی نئے کردار بھی متعارف کرائے ، جن میں کیپٹن شکیل، ٹائیگر، صالحہ سب سے زیادہ پسند کیے گئے۔ کہا جاتا ہے کہ انہوں نے عمران سیریز کے لیے 600 سے زائد ناول تحریر کیے۔
وہ کافی عرصے سے صحت سے متعلق مسائل کا شکار تھے اور آج بالاخر اپنے تمام مشنز میں سرخرو رہنے والے زندگی کی بازی ہارگئے۔ان کی نماز جنازہ آج بروز ہفتہ بعد نمازِ ظہر ملتان کی ابدالی مسجد میں ادا کی گئی ہے ۔ ان کے پسماندگان میں ایک بیٹا اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔