اتوار, ستمبر 22, 2024
اشتہار

ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ مکمل، والدین کا بدنظمی پر سخت اظہار برہمی

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے تحت کراچی سمیت سندھ بھر میں میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایڈمیشن ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) برائے سال 25-2024 کا مرحلہ مکمل ہو گیا۔

ٹیسٹ میں صوبے بھر سے 38 ہزارسے زائد طلبہ و طالبات نے حصہ لیا، ایم ڈی کیٹ کا انعقاد کراچی میں 2 مقامات این ای ڈی یونیورسٹی اور کرکٹ گراؤنڈ اوجھا کیمپس ڈاؤ یونیورسٹی میں منعقد ہوا۔

جامشورو میں لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز، شہید بے نظیر آباد (نواب شاہ) میں بلاول اسپورٹس کمپلیکس نواب شاہ، لاڑکانہ میں پولیس ٹریننگ اسکول، پی ٹی ایس بس ٹرمینل لاڑکانہ اور سکھر میں آئی بی اے پبلک اسکول میں بہ یک وقت کیا گیا۔

- Advertisement -

کراچی میں کرکٹ گراؤنڈ ڈاؤ یونیورسٹی اوجھا کیمپس میں 6 ہزار 846 جب کہ 6 ہزار طلبہ نے این ای ڈی یونیورسٹی میں ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ دیا، جامشورو میں 12 ہزار سے 659 سے زائد امیدوار، لاڑکانہ میں 4 ہزار 800، شہید بینظیر آباد (نواب شاہ) میں لگ بھگ 2 ہزار 800 اور سکھر میں 5 ہزار 500 کے قریب طلبہ نے ایم ڈی کیٹ میں حصہ لیا۔

کیا ایم ڈی کیٹ کا لیک ہونے والا پرچہ جعلی ہے؟

ایم ڈی کیٹ 2024 میں شدید بدنظمی دیکھی گئی، والدین نے انتظامیہ پر شدید برہمی کا اظہار کیا، ان کا مؤقف تھا کہ تیسری بار ڈاؤ یونیورسٹی کو سونپی گئی ایم ڈی کیٹ کی ذمہ داری ناکام ثابت ہوئی، ٹیسٹ میں آنے والی بچیوں کے لیے امتحانی مراکز میں جانا وبال جان گیا تھا۔

انتظامیہ نے طلبہ کو حکم دیا تھا کہ وہ پہلے جیولری اتاریں اور اپنے والدین کو دے کر آئیں، پھر اندر جانے دیا جائے گا، والدین کا کہنا تھا کہ دو گھنٹے لائن میں لگ کر بچیوں کو اس طرح سے خوار کیا گیا، ایک بچی اتنے رش میں اپنے والدین کو کہاں ڈھونڈے گی، لڑکیاں اندر روتی رہیں اور ان کو کوئی ترس نہیں آیا۔

والدین کا مؤقف تھا کہ ایڈ میٹ کارڈ پر ایسی کوئی ہدایت نہیں تھی کہ لڑکیاں جیولری نہیں پہن کر آ سکتیں، بچیوں کے کانوں سے بندے تک اتارے گئے، ڈاؤ یونیورسٹی نے بے شرمی کی تمام حدیں پار کر دیں، والدین نے اپیل کی کہ سندھ حکومت کو ڈاؤ یونیورسٹی کے خلاف بھرپور کارروائی کرنی ہوگی۔

محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے ایم ڈی کیٹ کے انعقاد کو شفاف بنانے کے لیے امتحانی مراکز کے گرد دفعہ 144 نافذ کی گئی، جب کہ ٹیسٹ مراکز میں موبائل جیمرز بھی لگائے گئے۔ امتحانی مراکز میں پولیس کی جانب سے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے، امتحانی مراکز کے اطراف اور اندر غیر متعلقہ افراد کے داخلے اور ٹیسٹ مراکز میں موبائل فون، الیکٹرانک ڈیوائسز لانےپر پابندی تھی۔

Comments

اہم ترین

انور خان
انور خان
انور خان اے آر وائی نیوز کراچی کے لیے صحت، تعلیم اور شہری مسائل پر مبنی خبریں دیتے ہیں

مزید خبریں