بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا پرچہ آؤٹ ہونے سے بچانے کے لیے آئی بی اے سکھر نے کیا حکمت عملی اختیار کی؟

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا پرچہ آؤٹ ہونے سے بچانے کے لیے آئی بی اے سکھر نے بھرپور اہتمام کیا ہے، جب کہ سندھ بھر میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا آغاز ہو گیا۔

آئی بی اے سکھر کے وائس چانسلر ڈاکٹر آصف شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سکھر آئی بی اے سے گاڑی میں ٹرنکس سخت سیکیورٹی میں لے کر کراچی آئے، اور گاڑی کی سیکیورٹی کے لیے سندھ پولیس سے مدد لی گئی۔

وائس چانسلر نے بتایا کہ ٹرنکوں کے اندر جو بیگ پڑے تھے وہ بھی سیل تھے، ٹرنکس کو بھی سیل کیا گیا تھا اور ان پر تالے لگائے گئے۔ کراچی پہنچنے پر میڈیا نمائندوں کے سامنے ٹرنکس کی سیل کھولی گئی۔

ڈاکٹر آصف شیخ کا کہنا تھا کہ پیپر لیکس ہونا مزاق بن گیا تھا، تاہم سکھر آئی بی اے نے بھی ہمیشہ اپنا لوہا منوایا ہے، ایم ڈی کیٹ میں مافیا کے باعث پیپر لیک ہوئے، اور بچوں کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا تھا، پوری رات سکھر سے کراچی سینٹر پہنچے۔

انھوں نے کہا کہ جھوٹے اور غلط پرچے سوشل میڈیا پر لگائے گئے تھے، شفاف ٹیسٹ کے انعقاد کے لیے اب سگنلز ڈیٹیکٹر کے ذریعے بھی چیکنگ کی جائے گی، اور حقدار بچوں کو انصاف دلوائیں گے۔

یاد رہے کہ عدالت نے 26 اکتوبر کو ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ دوبارہ لینے کا حکم دیا تھا، اپنے تفصیلی فیصلے میں سندھ ہائیکورٹ نے کہا تھا کہ تمام رپورٹس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ شفاف نہیں ہوا، تحقیقاتی ٹیم اور ایف آئی اے نے ایم ڈی کیٹ کا پیپر لیک ہونے کی تصدیق کی۔

ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے انعقاد سے متعلق اہم خبر آگئی

عدالتی دستاویز کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم نے رپورٹ میں کہا کہ ایم ڈی کیٹ کا پیپر واٹس ایپ کے ذریعے پھیلایا گیا تھا، ان میں سے ایک واٹس ایپ گروپ میڈیکو انجنیئر ایم ڈی کیٹ کے نام سے تھا، اس گروپ نے 21 ستمبر کو رات 8 بجکر 16 منٹ پر پیپر لیک کیا، تحویل میں لی گئی ڈیوائس کے فرانزک کے دوران پتا چلا پیپر کئی گروپس میں شیئر کیا گیا تھا۔

آج سندھ کے 8 تعلیمی اداروں میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا انعقاد ہو رہا ہے، جس کے تحت محکمہ داخلہ نے ٹیسٹ مراکز کے اطراف دفعہ 144 نافذ کر دی ہے، ٹیسٹ مراکز میں ڈیجیٹل ڈیوائس، موبائل فون، لیڈیز پرس لانا ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

اہم ترین

انور خان
انور خان
انور خان اے آر وائی نیوز کراچی کے لیے صحت، تعلیم اور شہری مسائل پر مبنی خبریں دیتے ہیں

مزید خبریں