شہید ذوالفقارعلی بھٹو یونیورسٹی کو ایم ڈی کیٹ کے نتائج جاری کرنے سے روک دیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے 3 صفحات پر مشتمل آرڈر جاری کرتے ہوئے فیصلے میں کہا کہ جامعہ تاحکم ثانی ٹیسٹ کے نتائج نہ جاری کرے۔
عدالت نے 26ستمبر کیلئے وزارت ہیلتھ سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کیے ہیں۔ حکم نامہ میں کہا گیا کہ عدالت کو آج بتایا گیا کہ ابھی تک یونیورسٹی نے نتائج کا اعلان نہیں کیا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل یونیورسٹی کو اسٹے آرڈر سے متعلق فوری طور پر اطلاع دے۔
ایم ڈی کیٹ کے امتحان کے خلاف طلبہ حیران کن کہانی کے ساتھ ہائی کورٹ پہنچ گئے
ایم ڈی کیٹ کا امتحان دینے والے طلبہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، ان کا مؤقف ہے کہ دیگر صوبوں کے پیپر انتہائی آسان تھے اس لیے وہاں طلبہ بڑی تعداد میں 190 سے زائد نمبر لے کر آئے لیکن ہمارا پیپر آف سلیبس تھا، جس کی وجہ سے رزلٹ پر بہت فرق پڑا۔
ایک طالب علم نے بتایا کہ جب پیپر سامنے آیا تو اسے دیکھ کر سب پریشان ہو گئے، پرچے میں 20 سے زائد سوالا ت ایسے تھے جو آؤٹ آف سلیبس تھے، صرف یہی نہیں جب گھر آ کر چیک کیا تو جو سوال انھوں نے درست کیے تھے ان کی ’کی‘ بھی غلط دی گئی تھی۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ جب ان کے والدین یونیورسٹی گئے اور جب معاملہ وہاں اٹھایا تو وائس چانسلر صاحب پچھلے دروازے سے نکل گئے اور پولیس بھی بلوا لی، طالب علم نے بتایا ’’پولیس نے ہمیں گھیرے میں لے لیا جب کہ ہم نے کچھ نہیں کیا تھا، رجسٹرار صاحب اس وہاں کھڑے وقت ہنس رہے تھے۔‘‘
طلبہ نے ایم ڈی کیٹ کا امتحان دوبارہ لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔