نیویارک: عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے انتباہ جاری کیا ہے کہ یورپ میں خسرے کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ اونے کہا ہے کہ اس سال کی پہلی ششماہی کے دوران یورپی براعظم میں خسرے کے تقریباً نوے ہزار واقعات سامنے آئے۔
اس ادارے نے مزید بتایا کہ 2018 کے اسی عرصے کے مقابلے میں یہ تعداد دگنا تھی۔ ساتھ ہی اس پیش رفت کے بعد برطانیہ، البانیہ، چیک جمہوریہ اور یونان کی خسرے سے پاک ممالک کی حیثیت بھی ختم ہو گئی ہے۔
اس مرض سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں یوکرائن، قزاقستان،جارجیا اور روس ہیں۔ خسرے کے 90 ہزار میں سے 78 فیصد کیسز انہی ممالک میں دیکھنے میں آئے۔
مزید پڑھیں: امریکی شہر نیویارک میں خسرہ کی وبا پھوٹ پڑی ، ایمرجنسی نافذ
عالمی ادارہ صحت کے مطابق خسرے کو ویکسین کے ذریعے ہی روکا جاسکتا ہے، خسرہ ایک ایسی متعدی بیماری ہے جس سے بچوں میں معذوری اور اموات بھی واقع ہوسکتی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں اس سال جنوری سے جون تک خسرے کے کیسز میں تین گنا اضافہ ہوا، رواں سال دنیا بھر میں تقریباً تین لاکھ 65 کیسز رپورٹ ہوئے جو 2006 کے بعد سب سے زیادہ ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا بھر میں خسرے کے 6.7 ملین مشتبہ کیسز موجود ہیں، عالمی ادارہ صحت کے مطابق صرف 2017 میں خسرے سے دنیا بھر میں ایک لاکھ 9 ہزار اموات واقع ہوگئی تھیں۔