تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

طبی ماہرین نے کورونا سے اموات میں اضافے کی بڑی وجہ بتادی

موٹاپا امراضِ قلب سے لے کر کینسر اور ذیابیطس جیسے امراض کا خطرہ بڑھا دیتا ہے تاہم نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ موٹاپے کا شکار کوویڈ 19 کے مریضوں کو اس وائرس سے کسی عام شخص سے زیادہ خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیادہ جسمانی وزن اور موٹاپے کے شکار افراد میں کوویڈ 19 کو شکست دینے کے بعد طویل المعیاد پیچیدگیوں کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

اس سے قبل متعدد تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا جاچکا ہے کہ موٹاپا کوویڈ 19 کی سنگین شدت کا باعث بننے والا اہم عنصر ہے اور ایسے افراد کو ہسپتال میں داخلے، آئی سی یو اور وینٹی لیٹر سپورٹ کی ضرورت بیماری کے ابتدائی مرحلے میں پڑسکتی ہے۔

جس کی وجہ یہ ہے کہ موٹاپے سے دل کی شریانوں کے امراض، بلڈ کلاٹس اور پھیپھڑوں کے افعال متاثر ہونے جیسے خطرات کا سامنا ہوتا ہے جبکہ ایسے افراد کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے۔

کلیو لینڈ کلینک کے ماہرین کے مطابق یہ پہلی تحقیق ہے جس میں دریافت کیا گیا کہ موٹاپے کے شکار افراد میں کوویڈ 19 کو شکست دینے کے بعد طویل المعیاد علامات کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران کلیولینڈ ہیتھ سسٹم میں مارچ سے جولائی2020 کے دوران آنے والے افراد کے ڈیٹا کو دیکھا گیا جن کا فالو اپ جنوری 2021تک جاری رکھا گیا۔

محققین نے کوویڈ 19 کی طویل المعیاد پیچیدگیوں کے لیے3 عناصر کا تجزیہ کیا جن میں اسپتال میں داخلے، موت اور میڈیکل ٹیسٹوں کی ضرورت شامل تھے۔ ان کا موازنہ مریضوں کے5 گروپس سے کیا گیا جن کو جسمانی وزن کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا تھا۔

نتائج میں دریافت کیا گیا کہ کوویڈ کو شکست دینے کے بعد مختلف علامات کا سامنا عام ہوتا ہے، تاہم عام معتدل سے زیادہ جسمانی وزن کے حامل

افراد میں کوویڈ کی پیچیدگیوں کے باعث دوبارہ اسپتال پہنچنے کا خطرہ 28 سے 30 فیصد تک زیادہ ہوتا ہے۔

اسی طرح ان افراد میں مختلف طبی مسائل کی تشخیص کے لیے ٹیسٹوں کا امکان بھی عام جسمانی وزن کے حامل افراد کے مقابلے میں25 سے 39فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ ایسے افراد میں دل، پھیپھڑوں، گردوں، معدے اور دماغی صحت کے مسائل بھی دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ یہ مشاہداتی تحقیق تھی جس میں دیکھا گیا کہ کووڈ 19 کی طویل المعیاد پیچیدگیوں کا خطرہ کن افراد کو زیادہ ہوسکتا ہے۔

محققین کی جانب سے نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے تاکہ دریافت کیا جاسکے کہ کیوں موٹاپا کوویڈ کے مریضوں میں طویل المعیاد پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف ڈائیبیٹس، اوبیسٹی اینڈ میٹابولزم میں شائع ہوئے۔

Comments

- Advertisement -