اسلام آباد : حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں ازخود اضافہ کرنے والی کمپنیوں کیخلاف آج سے کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا، اس سلسلے میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے صوبائی دفاترکو مراسلہ ارسال کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے بعض دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں از خود بلا جواز اضافے پر ایکشن لے لیا، ادویات کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا گیا۔ قانون شکن دوا ساز کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز آج سے ہوگا۔
ذرائع کے مطابق ادویات کی قیمتوں میں ازخود اضافے کے معاملے پر حکومت کی جانب سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، حکومت نے پہلے مرحلے میں بڑی دوا ساز کمپنیوں پر ہاتھ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے صوبائی دفاتر کو مراسلہ ارسال کردیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ قانون شکنوں کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر کریک ڈاؤن کیا جائے، ڈریپ نے صوبائی دفاتر کو مہنگی ادویات کی فہرست ارسال کردی ہے، مہنگے ہونے والے سو انجکشنز، گولیوں اور سیرپ کے نام فہرست میں شامل ہیں، ذرائع کے مطابق قانون شکن بیشتر دوا ساز کمپنیوں کا تعلق کراچی اور لاہور سے ہے۔
ادویات ازخود مہنگی کرنے والوں میں21بڑی کمپنیاں شامل ہیں، بعد ازاں دوسرے مرحلے میں چھوٹی دوا ساز کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا،145چھوٹی بڑی کمپنیاں ادویات ازخود مہنگی کرنے میں ملوث ہیں، مراسلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈرگ انسپکٹرز مینوفیکچررز اور ڈسٹری بیوٹرزسے قیمتوں کی تصدیق کریں۔
قانون شکنوں کے خلاف ڈرگ ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے جائیں، ذرائع کے مطابق سیکڑوں ادویات کی قیمتوں میں ڈھائی سو گنا تک ازخود اضافہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال دس جنوری کو تمام ادویات پر پندرہ فیصد اضافہ کیا گیا تھا، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو تین ماہ بعد ادویات کی قیمتوں میں غیرقانونی اضافے کی یاد آئی، ادویات ساز ادارے اور ادویہ فروش تین ماہ میں تمام طبقے کی عوام جن میں غریب بھی شامل ہیں کروڑوں روپے لوٹ کر کھا گئی،
ہولسیلرز اور ریٹیل میڈیکل اسٹورز نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جاری کردہ قیمتوں کے خلاف ادویات کی قیمتوں میں سو فیصدسے زائد اضافہ کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں : تمام مریضوں کو مفت ادویات فراہم نہیں کی جاسکتیں، یاسمین راشد
ادویات کی قیمتوں میں پندرہ فیصد اضافے کے لیے31 دسمبر اور دس جنوری کو دو نوٹی فکیشن جاری کیے تھے، متعدد دوا فروشوں نے پرانی قیمت پر نئی قیمت کا لیبل لگا کر ادویات فروخت کر رہے ہیں۔فیڈرل انسپکٹرآف ڈرگ کو ادویہ ساز اداروں، ہولسیل اور ریٹیل کی سطح پر ادویات کی قیمتیں چیک کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔