اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں دواؤں کی قلت کا نوٹس لے لیا جبکہ وزیر اعظم شہبازشریف نے قلت فوری دور کرنے کی ہدایت کر دی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وزارت صحت اور داخلہ کو ضلع کرم کے علاقے پاراچنار میں دواؤں کی قلت کے خلاف فوری اقدام اور صوبائی حکومت سے رابطے کی ہدایت کی گئی جبکہ وزیر اعظم نے قلت فوری طور پر دور کرنے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں وزارت قانون کی سفارش پر کوڈ آف کریمنل پروسیجر ترمیمی بل پارلیمنٹ بھیجنے کی منظوری دی گئی۔ ترمیمی بل میں ترامیم کے تحت ایف آئی آر اندراج کے نظام کو آسان بنایا گیا ہے۔ تفتیش کیلیے پولیس افسر جدید ٹیکنالوجی والے آلات اور فارنزک طریقہ استعمال کر سکے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ضلع کرم کو بھاری ہتھیاروں سے پاک کرنا ناگزیر ہے: بیرسٹر سیف
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ان ترامیم کے تحت گواہان کے آڈیو اور ویڈیو بیانات ریکارڈ کروائے جا سکیں گے۔ بل میں دوران تفتیش پراسیکیوٹر کے کردار کو مضبوط کرنے کی شقیں بھی شامل ہیں۔ پراسیکیوٹر پولیس رپورٹ میں کسی بھی کمی و نقص کی نشاندہی کر سکے گا۔
ان ترامیم کے تحت خواتین اور 12 سال سے کم عمر بچے اپنی سہولت کی جگہ بیان ریکارڈ کروا سکیں گے جبکہ 70 سال سے زائد عمر کے افراد، جسمانی اور ذہنی معذور لوگ سہولت کی جگہ بیان ریکارڈ کروا سکیں گے۔ ٹرائل کورٹ مقدمے کا فیصلہ ایک سال کے اندر کرے گا جبکہ تاخیر کی صورت میں متعلقہ ہائیکورٹ سے جوابدہی ہوگی۔
اپیلٹ کورٹ کسی بھی اپیل پر 6 ماہ سے ایک سال کے اندر فیصلہ سنانے کی پابن دہوگی جبکہ پولیس تفتیش میں بےگناہی اور ڈسچارج رپورٹ کی تیاری کی صورت میں ملزم ضمانت کا حقدار ہوگا۔
اجلاس میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے بریفنگ دی کہ وفاقی حکومت کے 18 ڈویژنز میں ای آفس کا 100 فیصد نفاذ کیا جا چکا ہے، پہلی بار وفاقی حکومت میں ای آفس پر اتنے بڑے پیمانے پر کام کیا گیا۔
کابینہ اجلاس میں وزارت داخلہ کی سفارش پر نیشنل رجسٹریشن اینڈ بائیو میٹرک پالیسی فریم ورک 2024 اور انٹلیکچول پراپرٹی ٹریبونل کوئٹہ کے قیام کی منظوری دی۔
اجلاس میں کراچی پورٹ ٹرسٹ کے ایچ آر منیجر ارباب انس کی ملازمت سے برخاستگی کے خلاف دائر اپیل مسترد کی گئی جبکہ وزارت پیٹرولیم کی سفارش پر ایکسپلوسوز رولز 2010 کے فارم ای ایل 1 میں ترامیم کی منظوری دی گئی۔
ضلع اپر و لوئر کوہستان، ضلع کولائی پالس کی پشاور الیکٹرک سپلائی سے ہزارہ الیکٹرک پاور منتقلی کی منظوری دی گئی۔ اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کی حدود میں نکاح نامے میں ختم نبوت کے حلف کی شق شامل کرنے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں کابینہ سیکرٹریٹ نے وفاقی امور سے متعلق پرنسپلز آف پالیسی کے نفاذ کی رپورٹس 2021-22 اور 2022-23 پیش کی، کابینہ ڈویژن کی جانب سے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی 3 سالہ رپورٹس پیش کی گئیں، کابینہ ڈویژن کی یہ رپورٹس اب مشترکہ مفادات کونسل کو بھیجی جائیں گی۔
کابینہ کمیٹی برائے قومی ملکیتی ادارہ جات کے 4 دسمبر 2024 کے اجلاس کے فیصلوں اور کابینہ کمیٹی برائے انٹر گورنمنٹ ٹرانزیکشنز کی 20 اور 21 نومبر 2024 کے اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔