اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی نوجوانوں کو بااختیار بنانے کی منصوبہ بندی کے تحت معاون خصوصی برائے یوتھ افیئرز عثمان ڈار کی کوششیں رنگ لے آئیں، نوجوانوں کی فلاح و بہبود سے متعلق پہلا اجلاس آج منعقد ہورہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم آفس میں نوجوانوں کی فلاح و بہبود سے متعلق اجلاس شروع ہوگیا جس کے لیے 8 سال بعد وفاقی اور صوبائی حکومتیں ایک میز پر آگئیں۔
اجلاس کے لیے پہلی مرتبہ چاروں صوبوں کے یوتھ منسٹرز، مشیر اور سیکریٹریز اکٹھے ہوگئے ہیں جبکہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے سیکریٹریز برائے یوتھ افیئرز بھی شریک ہیں۔
اجلاس میں نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی سے متعلق مشترکہ لائحہ عمل پر غور کیا جارہا ہے جبکہ نیشنل یوتھ کونسل اور ڈویلپمنٹ فریم ورک پر بھی تبادلہ خیال جاری ہے۔ اجلاس میں صوبائی حکومتوں نے وفاق کے ساتھ مل کر پالیسی بنانے پر اتفاق کیا ہے۔
اس موقع پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے یوتھ افیئرز عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ نوجوان ملک کا سرمایہ ہیں ان کا مستقبل محفوظ بنائیں گے، روزگار کی فراہمی کے لیے جامع منصوبہ بندی کرلی گئی۔ نوجوانوں کو نظر انداز کرنے کا سلسلہ ختم کر رہے ہیں۔
صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر برائے سیاحت و ثقافت عاطف خان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی سنجیدگی قابل تعریف ہے۔ پہلی بار پختونخواہ کے نوجوانوں کو وفاقی سطح پر اونر شپ ملے گی۔
خیال رہے کہ عثمان ڈار کو اکتوبر میں وزیر اعظم یوتھ پروگرام کا چیئرمین تعینات کیا گیا تھا، بعد ازاں انہیں وزیر اعظم عمران خان نے اپنا معاون خصوصی برائے یوتھ افیئرز مقرر کیا تھا۔
وزیر اعظم نے نوجوانوں کے لیے قومی پالیسی لانے کا فیصلہ بھی کیا تھا، پالیسی کی تیاری کا ٹاسک عثمان ڈار کے سپرد ہے۔