اسلام آباد: چین کے رکن پارلیمنٹ کانگ کوان نے کہا ہے کہ پاک، چین اشتراک مضبوط بنانے کے لیے عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے امور خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وہ اجلاس میں شرکت کے لیے آئے ہوئے چینی وفد کی سربراہی کر رہے تھے۔
قبل ازیں امور خارجہ کے اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت چیئرمین قائمہ کمیٹی مشاہد حسین نے کی، چین کے سفیر ژاؤ جنگ نے بھی چینی وفد کے ہم راہ اجلاس میں شرکت کی۔
چینی وفد کے سربراہ کانگ کوان نے کہا کہ سی پیک پر جاری پیش رفت خوش آئند ہے، پاک چین دوستی میں پاکستانی پارلیمنٹ کا کلیدی کردار ہے، تاہم پاکستان اور چین کے عوام میں روابط انتہائی ضروری ہیں۔
چیئرمین سینیٹ خارجہ امور کمیٹی سینیٹر مشاہد حسین سید نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین تعلقات اسٹرٹیجک، معاون اور مضبوط ہیں، چین امن کا علم بردار ہے اور ہم چین کے خلاف سازش کی راہ میں کھڑے ہیں۔
انھوں نے کہا سی پیک منصوبے کے تحت 70 ممالک آپس میں جڑیں گے، دنیا میں کچھ مشکل نہیں اگر آگے بڑھنے کا جذبہ ہو۔
سی پیک کو21ویں صدی کی اقتصادی سرگرمیوں کاعظیم منصوبہ تصورکرتےہیں‘ ملیحہ لودھی
پاکستانی وفد میں شامل سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان میں جمہوری اقدار مستحکم ہو رہی ہیں، پاک چین روابط تمام سیاسی جماعتوں کے لیے اہم ہیں، پاکستانی نوجوانوں کو چینی منصوبوں میں روزگار فراہم کیا جائے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان کا جغرافیہ اور مستقبل ایک ہے، پاک چین تعلقات کا براہ راست فائدہ عوام کوہونا چاہیے۔ انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ بلوچ نوجوانوں کو چینی زبان سکھانے اور ہنر مند بنانے میں چین مدد کرے جب کہ میاں عتیق نے کہا کہ پاکستان کو چین سے ریورس انجنیئرنگ ٹیکنالوجی درکار ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔