سری نگر : ریاست جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ مودی حکومت کو دوسرے ممالک کو اقلیتوں سے بہتر رویہ رکھنے کا مشورہ دینے سے پہلے اسے اپنے ملک میں نافذ کرنا چاہئے۔
یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہی۔ مقبوضہ کشمیرکی سابق وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ جب مرکزی حکومت دوسرے ممالک سے اقلیتوں کے ساتھ بہتر سلوک کرنے کا مشورہ دے رہی ہے تو اسی دوران بھارت میں اقلیتوں کی حالت زار بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔
محبوبہ مفتی نے یہ بیان بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی جانب سے سری لنکا کے حالیہ دورے کے دوران دیئے جانے والے ایک بیان کے حوالے سے دیا ہے۔
Preaching to other countries about treating minorities in a dignified way even though the plight of minorities in India is getting worse. The only muslim majority state here has been dismembered & disempowered. Social cohesion is essential for progress of any country inc India https://t.co/SUygGJ6vd3
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) January 7, 2021
ایس جے شنکر نے کولمبو میں ایک تقریب کے موقع پر کہا تھا کہ سری لنکا حکومت کے اپنے مفاد میں ہے کہ متحدہ سری لنکا میں مساوات، انصاف، امن اور وقار کے لئے تامل عوام کی توقعات پوری کی جائیں۔
مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ اقلیتوں کے ساتھ بہتر برتاؤ کرنے کے بارے میں دوسرے ممالک کو صلاح و مشورہ دینا اس وقت کتنا مناسب ہے جب بھارت میں ہی اقلیتوں کی حالت زار بدتر ہوتی جارہی ہے۔’
ان کا مزید کہنا ہے کہ یہاں کی واحد مسلم اکثریتی ریاست کو توڑ کر منتشر اور تقسیم کردیا گیا ہے، ہندوستان سمیت کسی بھی ملک کی ترقی کے لئے معاشرتی ہم آہنگی ضروری ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل محبوبہ مفتی نے بی جے پی کی جانب سے جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370کی منسوخی کو جموں و کشمیر کے عوام کے لیے ظلم سے تعبیر کرتے ہوئے کہا تھا کہ5اگست 2019کو بی جے پی نے یکطرفہ فیصلے سے جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو ختم کیا تاہم اس سے جموں و کشمیر ملک کے نزدیک آنے کے بجائے بہت دور چلا گیا ہے۔