ہفتہ, مئی 10, 2025
اشتہار

آرٹیکل 370 یکطرفہ ختم کرنا غیرقانونی اور غیرآئینی ہے ، محبوبہ مفتی

اشتہار

حیرت انگیز

سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 یکطرفہ ختم کرنے کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 ختم کرنے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا آج بھارتی جمہوریت کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، بھارتی حکومت کا آرٹیکل 370 یکطرفہ ختم کرنا غیرقانونی اور غیرآئینی ہے۔

سابق وزیراعلیٰ کا کہنا تھا بھارت کی مکروہ نیت واضح ہے، بھارت مسلم اکثریتی کشمیرمیں آبادی کےتناسب کوتبدیل کرناچاہتاہے، بھارتی حکومت مسلمانوں کودوسرےدرجےکاشہری بناناچاہتی ہے۔

محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ اس اقدام کے برصغیر پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے، بھارت کشمیریوں کو ڈرا کر کے جموں، کشمیر پر قابض ہونا چاہتا ہے، دوقومی نظریہ کی مخالفت کرنے والوں نے غلطی کی تھی۔

یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا ، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

مزید پڑھیں : بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

خیال رہے آرٹیکل تین سو ستر مقبوضہ کشمیرکوخصوصی درجہ دیتے ہوئے کشمیر کو بھارتی آئین کا پابند نہیں کرتا، مقبوضہ کشمیر جداگانہ علاقہ ہے، جسے اپنا آئین اختیارکرنے کا حق حاصل ہے۔

دوسری جانب بھارتی اپوزیشن کا ایوان میں احتجاج کرتے ہوئے حکومت کا فیصلہ ماننے سے انکار کردیا ہے۔

خیال رہے مقبوضہ کشمیرمیں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے ، لوگ گھروں میں محصورہوکررہ گئے، کشمیری رہنما محبوبہ مفتی،عمرعبداللہ اورسجاد لون سمیت دیگر رہنماؤں کوبھی نظربند کردیاگیا ہے۔

مقبوضہ وادی میں دفعہ ایک چوالیس نافدکر کےوادی میں تمام تعلیمی اداروں کو تاحکم ثانی بنداور لوگو ں کی نقل وحرکت پربھی پابندی عائد کردی گئی ہے، سری نگر سمیت پوری وادی کشمیرمیں موبائل فون، انٹرنیٹ، ریڈیو، ٹی وی سمیت مواصلاتی نظام معطل کردیاگیا ہے جبکہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے پولیس تھانوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں