نوئیڈا: بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر نوئیڈا میں مسلمانوں کے خلاف ایک اور بھیانک ’’ہیٹ کرائم‘‘ سامنے آیا ہے، دو ہندوؤں نے ایک مسلمان کو چاقو مار کر موٹرسائیکل سے باندھا اور راستے میں گھسیٹ کر لے گئے۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر کئی ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں، جن میں نوئیڈا کے ایک مسلمان شہری مہندی حسن کے قتل اور راستے میں موٹرسائیکل سے باندھ کر گھسیٹے جانے کے دل دہلا دینے والے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق اس وحشیانہ واقعے میں دو افراد نے مہندی حسن کو پہلے چاقو سے شدید زخمی کر دیا، پھر موٹر سائیکل سے باندھا اور برولا گاؤں میں راستوں میں بے رحمی سے گھسیٹنے لگے، جس سے اس کی موت واقع ہو گئی۔
نوئیڈا پولیس نے نفرت پر مبنی اس خوف ناک جرم کو پرانی دشمنی کا شاخسانہ قرار دیا، قاتل ہندو مہندی حسن کو بائیک سے باندھ کر گھسیٹتے ہوئے خود پولیس تھانے لے گئے تھے، پولیس کے مطابق مہندی حسن کو تھانے سے شدید زخمی حالت میں اسپتال لے جایا گیا تھا جہاں وہ جاں بر نہ ہو سکا۔
⚠️Trigger Warning: Disturbing Visuals.
A #Muslim man #MehndiHasan was stabbed by #Anuj and his cousin #Nitin tied him to a bike and dragged him around the village in #Barola Sec 49 area of #Noida, #UttarPradesh.
Both of them dragged Mehndi Hasan and reached Barola police… pic.twitter.com/2DgNprLIfC
— Hate Detector (@HateDetectors) January 21, 2024
ایڈیشنل ڈی سی پی نوئیڈا منیش کمار مشرا کے مطابق دونوں قاتل بھائی ہیں جن کی شناخت انوج اور نتن کے ناموں سے ہوئی ہے، ان کی مقتول کے ساتھ پرانی دشمنی تھی، انوج نے پولیس کو بتایا کہ مہندی حسن نے 2018 میں ان کے والد کو قتل کرنے کی کوشش میں چاقو سے زخمی کر دیا تھا، جس کا مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔
پولیس نے دونوں قاتل بھائیوں کو گرفتار کر لیا اور جب آلہ قتل برآمد کرنے کے لیے مطلوبہ مقام پر انھیں لے جایا گیا تو انھوں نے پولیس والوں پر حملہ کر کے فرار ہونے کی کوشش کی، جس پر انکاؤنٹر میں دونوں قاتل گولیاں لگنے سے زخمی ہو گئے۔ پولیس نے دونوں کے خلاف قتل اور پولیس حراست سے فرار کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔