تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

بھارت اور چین پر وبائی امراض کے حملے کا خطرہ

گرم موسم کی وجہ سے پگھلتے گلیشیئرز جہاں بہت سے نقصانات کا سبب بن رہے ہیں، وہیں ماہرین نے ایک اور بڑے خطرے کی طرف اشارہ کردیا ہے جو بھارت اور چین کو لاحق ہوسکتا ہے۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سائنسدانوں نے گلوبل وارمنگ کے باعث تیزی سے گلیشیئرز پگھلنے کے نتیجے میں بھارت اور چین کو لاحق خطرات سے خبردار کردیا ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ تبت کے گلیشیئرز پر وبائی امراض کی صلاحیت رکھنے والے 968 نامعلوم جرثومے دریافت ہوئے ہیں جو امراض پھیلانے کا مؤجب بن سکتے ہیں۔

سائنسدانوں کے مطابق ممکنہ طور پر خطرناک بیکٹیریا کا اخراج چین اور بھارت کو متاثر کرسکتا ہے اور ان جرثوموں میں نئی ​​وبائی بیماریاں پیدا کرنے کی بھی صلاحیت موجود ہے۔

مزید پڑھیں: پگھلتی برف سے وائرسز اور بیماریوں کا پنڈورا بکس کھل جائے گا

ایک تحقیق کے مطابق مجموعی طور پر جرثوموں کی 968 اقسام کی شناخت کی گئی ہیں جن میں سے کچھ سائنس کے علم میں تھیں تاہم، 98 فیصد اقسام نامعلوم ہیں۔

سائنسدانوں کو تشویش ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں گلیشیئرز پگھلنے سے خطرناک جرثومے خارج ہو سکتے ہیں اور تبت کے گلیشیئر سے آنے والا پانی وبائی امراض کو جنم دے سکتا ہے کیونکہ یہ چین اور بھارت میں بالترتیب دریائے زرد، یانگسی اور گنگا کو پانی فراہم کرتا ہے۔

گزشتہ سال کے سیٹلائٹ تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ تقریباً تمام گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں جس سے دنیا بھر میں خطرناک پیتھوجینز کے اخراج کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -