کابل: افغانستان کے دارالحکومت میں ہندو شہریوں کو ہراساں کرنے والے افراد کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق کابل شہر میں ہندوؤں کو ہراساں کرنے والے کئی افراد پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہو گئے، افغان نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ گرفتار افراد کو عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ اقلیتی شہریوں کی ہراسانی میں ملوث افراد کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز جمعہ کی نماز کے دوران افغانستان کے شمالی شہر قندوز میں اہل تشیع کی مسجد میں خود کش حملہ کیا گیا تھا، جس میں مختلف اطلاعات کے مطابق 60 افراد جاں بحق جب کہ سو سے زائد لوگ زخمی ہو گئے تھے۔
امریکی انخلا کے بعد افغانستان میں اب تک ہونے والا یہ سب سے مہلک حملہ تھا، طالبان حکام کے مطابق قندوز کی مسجد میں جمعے کو ہونے والا حملہ خود کش تھا، جس میں سید آباد مسجد کو نشانہ بنایا گیا۔
دولت اسلامیہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے، دولت اسلامیہ سے تعلق رکھنے والے خود کش بمبار نے خود کو اس وقت دھماکے سے اڑایا جب لوگ جمعے کی نماز کے لیے مسجد میں اکٹھے ہوئے تھے، مقامی سیکیورٹی اہل کاروں نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ حملے کے وقت 300 سے زیادہ افراد مسجد میں موجود تھے۔