میڈرڈ: اسپین کی سپریم کورٹ نےاسٹارفٹبالر لیونل میسی کو سنائی جانے والی قید کی سزا برقرار رکھی ہے جو انہیں ٹیکس چوری کے مقدمے میں دی گئی تھی۔
تفصیلات کےمطابق اسپین کی سپریم کورٹ نے میسی اور ان کے والد ہورہے کو ٹیکس کی چوری کے الزام میں گذشتہ سال 21 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
لیونل میسی پر الزام تھاکہ انہوں نے2007 سے 2009 کے درمیان ٹیکس بچانے کے لیے وسطی امریکہ کے ملک بولیز اور لاطینی امریکہ کے ملک یوراگوئے میں ٹیکس پناہ گاہوں کا استعمال کیا اور 46لاکھ ڈالر کی دھوکہ دہی کی۔
میسی اور ان کے والد پر فرضی کمپنیاں بنانے کا الزام بھی ثابت ہوا جو انہوں نے ٹیکس بچانے کے لیے قائم کی تھیں۔
ٹیکس فراڈ: لیونل میسی کو 21 ماہ قید کی سزا
میسی کے والد ہورہے میسی کی سزا کم کر کے 21 سے 15 مہینے کر دی گئی تھی کیونکہ انہوں نے واجب الادا ٹیکس میں سے کچھ حصہ حکام کے حوالے کر دیا تھا۔
واضح رہےکہ اسپین کے قانون کے مطابق جیل کی سزا اگر دوسال سے کم ہو تو یہ عرصہ قید میں رہنے کے بجائے زیرِ نگرانی گزارا جا سکتا ہے۔