جمعہ, جنوری 31, 2025
اشتہار

میٹا نے ہار مان لی، ڈونلڈ ٹرمپ کو 25 ملین ڈالر ادا کرنے پر رضا مند

اشتہار

حیرت انگیز

سوشل میڈیا کمپنی میٹا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے اکاؤنٹس معطل کرنے پر کمپنی کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کو ختم کرنے کیلیے 25 ملین ڈالر کی ادائیگی پر رضا مندی ظاہر کر دی۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق جنوری 2021 میں ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے کیپٹل ہل پر حملے کے بعد میٹا نے ان کے سوشل اکاؤنٹس بند کیے تھے۔

ترجمان میٹا نے تصفیے کی تصدیق کی کہ 22 ملین ڈالر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی لائبریری کو فنڈ کے طور پر فراہم کیے جائیں گے جبکہ باقی رقم قانونی فیسوں و دیگر قانونی چارہ جوئی کی مد میں ادا کی جائے گی۔

میٹا کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کا فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹ اُس وقت معطل کیا گیا جب انہوں نے 2021 میں اپنی انتخابی شکست کو وسیع پیمانے پر دھوکا دہی سے منسوب کیا تھا اور ان کے حامیوں کی طرف سے ہنگامہ آرائی کی گئی تھی۔

امریکی صدر نے اُس وقت کہا تھا کہ انہیں غلط طور پر سنسر کیا گیا۔ انہوں نے جولائی 2021 میں ایکس (سابق ٹوئٹر)، فیس بک، گوگل اور ان کے سربراہاں کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے نقطہ نظر کو غیر قانونی طور پر خاموش کیا۔

تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف برداری کی تقریب میں میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ اور ایکس کے مالک ایلون مسک سمیت دیگر ٹیکنالوجی کمینیوں کے سربراہاں کو مدعو کیا تھا۔ مارک زکربرگ اُن ارب پتیوں میں شامل تھے جنہیں حلف برداری کی تقریب میں مہمان خصوصی بنایا گیا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں