مارک زکر برگ کی جانب سے فیس بک کمپنی کا نام بدل کر میٹا کیے جانے کے بعد ایک گمنام کمپنی کو بے حدا فائدہ ہوا اور اس کی مارکیٹ ویلیو اچانک کئی گنا بڑھ گئی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق فیس بک نے 28 اکتوبر کو کمپنی کا نام بدل کر میٹا رکھ دیا اور اس کے نتیجے میں ایک گمنام کینیڈین صنعتی میٹریل کمپنی کے حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جو بظاہر نام کی مماثلت کا نتیجہ ہے۔
فیس بک کی جانب سے پرانے نام کو الوداع کہہ کر نئے کو خوش آمدید کہنے پر میٹا میٹریل ان کارپوریشن کے حصص کی قیمتیں 29 اکتوبر کو ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی 6 فیصد اضافہ ہوا جو چند گھنٹوں میں 26 فیصد تک پہنچ گیا۔
اس کے برعکس فیس بک کے حصص کی قیمتوں میں محض 1.6 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔
یہ کینیڈین کمپنی مختلف اقسام کی صنعتوں بشمول الیکٹرونکس اور ایرو اسپیس کے لیے استعمال ہونے والے میٹریلز کو ڈیزائن کرنے میں مہارت رکھتی ہے اور اس کی مارکیٹ ویلیو 1.3 ارب ڈالرز تک پہنچ چکی ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں جب ناموں کی مماثلت سے کسی کو فائدہ پہنچا ہو۔
زوم ٹیکنالوجیز کمپنی کے حصص کرونا کی وبا کے دوران آسمان پر پہنچ گئے تھے جس کی وجہ اسی کے نام سے ملتی جلتی مقبول ویڈیو کانفرنسنگ سروس زوم کی مقبولیت تھی۔
مگر یہ واضح نہیں اس بار ناموں کی مماثلت سے ایسا ہوا یا میم اسٹاک انویسٹرز نے دانستہ میٹا میٹریلز کے حصص کی قیمتوں کو پر لگائے۔ میٹا میٹریلز کے سی ای او جارج پالیکاراس نے بھی اس صورتحال پر پرمزاح تبصرہ کیا۔
انہوں نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کی میٹا مٹیریل کی جانب سے میں فیس بک کا میٹا ورس میں پرجوش استقبال کرتا ہوں۔
On behalf of @Metamaterialtec I would like to cordially welcome @Facebook to the #metaverse. #GoBeyond $MMAT #AR #VR Meta, meet META® 🙂 https://t.co/8gOgkYTvSl pic.twitter.com/2i2PMKwzFA
— George Palikaras (@palikaras) October 28, 2021
انہوں نے 28 اکتوبر کو اپنی کمپنی کی جانب سے کیے جانے والے ایک اعلان کی طرف توجہ دلائی جس میں ایک آن لائن ٹاک کا بتایا گیا تھا جس میں میٹا میٹریلز، فیس بک کے ورچوئل رئیلٹی ڈویژن اور دیگر عہدیداران شریک ہوں گے۔
خیال رہے کہ فیس بک کی جانب سے نام میں تبدیلی یا ری برانڈنگ کا مقصد سوشل میڈیا نیٹ ورک کی جانب سے میٹا ورس کی اہمیت کو ظاہر کرنا بھی ہے جسے مارک زکر برگ نے انٹرنیٹ کا مستقبل قرار دیا ہے۔
اس تبدیلی کے بعد اب فیس بک سائٹ یا ایپ اس کمپنی کا مرکز نہیں رہی بلکہ انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی طرح ایک ذیلی شاخ بن گئی ہے مگر سوشل نیٹ ورک کا نام بدستور فیس بک ہی رہے گا۔
مارک زکربرگ میٹا کے سی ای او اور چیئرمین ہوں گے یعنی مکمل کنٹرول ان کے پاس ہی ہوگا۔