تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

پراسرار دھات کے نمودار ہونے کا سلسلہ جاری، ایک اور علاقے میں پلر نکل آیا

واشنگٹن : رومانیہ اور امریکی ریاست اوٹاہ میں پُراسرار دھاتی ستون کے اچانک نمودار ہو کر غائب ہوجانے کا معمہ ابھی حل نہ ہوا تھا کہ کیلیفورنیا میں بھی ایسا ہی مونولیتھس دکھائی دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا کی پائن پاونٹین میں اچانک وہی آہنی ستون نمودار ہوا ہے جو ریاست اوٹاہ اور یورپی ملک رومانیہ میں نمودار ہوا تھا۔

یہ پُراسرار ستون پائن پہاڑ پر بدھ کو اچانک نمودار ہوا تھا جس کے ساتھ اب مقامی سیاح تصاویر بناکر سوشل میڈیا پر شیئر کررہے ہیں۔

نیوز رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ یہ آہنی پل تکون ہے جس کی اونچائی 10 فٹ جبکہ چوڑائی 18 انچ ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کیلیفورنیا کے پہاڑ پر نظر آنے والا مونولیتھس ریاست اوٹاہ میں نظر آنے والے مونولیتھس سے الگ ہے اور یہ زمین سے بھی منسلک نہیں ہے جبکہ اس کا وزن 200 پاونڈ ہے جسے ہلانا انتہائی آسان ہے۔

خیال رہے کہ اوٹاہ کے صحرا میں یہ دھاتی ٹکڑا چند روز قبل دکھائی دیا تھا جس نے دنیا بھر میں لوگوں کو حیران اور کسی حد تک خوفزدہ کردیا تھا، یہ چمکدار آہنی ستون جس طرح نمودار ہوا، اسی طرح غائب بھی ہوگیا تھا۔

اس کے بعد رومانیہ میں بھی ویسا ہی ستون نظر آیا اور پھر اچانک غائب بھی ہوگیا تھا، اکثر افراد خیال ہے کہ یہ ستون خلائی مخلوق یہاں نصب کر گئی ہے اور اب ان کی موجودگی کا خیال انہیں خوفزدہ کیے ہوئے ہے۔

امریکا اور رومانیہ میں نظر آنے والی یہ انوکھی چیز 1968 کی مشہور سائنس فکشن فلم 2001 اے اسپیس اوڈیسے کی یاد دلاتی ہے۔ اس فلم میں بھی اسی طرح کا خلائی ستون دکھایا گیا تھا۔

واضح رہے کہ امریکا میں اس ستون کے غائب ہونے سے متعلق ایک فوٹوگرافر نے ایک تصویر جاری کی ہے، تصویر میں 2 افراد اس ستون کو نکال کر اپنے ساتھ لے جاتے دکھائی دے رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -