بدھ, اکتوبر 9, 2024
اشتہار

’می ٹو مہم‘ کو کئی اداکاروں نے فیشن کے طور پر اپنایا، بھارتی اداکار

اشتہار

حیرت انگیز

بھارتی ملیالم فلموں کے معروف اداکار موہن لال نے ماضی میں کہا تھا کہ ’می ٹو مہم‘ کو بہت سے اداکاروں نے فیشن کے طور پر اپنایا۔

ملیالم فلم انڈسٹری کے حوالے سے ہیما کمیٹی کی رپورٹ نے تہلکہ مچایا ہوا ہے، رپورٹ کے نتائج اس ماہ کے شروع میں 19 اگست کو منظر عام پر لائے گئے تھے، ملیالم فلم انڈسٹری پر اس رپورٹ کے اثرات مرتب ہورہے ہیں اور کئی اداکار اس پر اظہار خیال کرتے نظر آرہے ہیں۔

معرف ملیالم اداکار موہن لال کے 2019 میں دیے گئے انٹرویو کا کلپ انٹرنیٹ پر گردش کر رہا ہے جس میں موہنعالمی ’می ٹو مہم‘ پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم #MeToo سے باہر آسکتے ہیں، انھوں نے ہنستے ہوئے مزید کہا تھا صنفی لحاظ سے پھر ہمیں بھی ’می ٹو‘ شروع کرنا چاہیے۔

- Advertisement -

موہن کا کہنا تھا کہ میں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کر سکتا کیونکہ جب آپ اس کا تجربہ کریں گے، تب ہی آپ اس کے بارے میں بات کرسکیں گے۔

موہن لال نے ایک انٹرویو میں می ٹو کو گزرتے مرحلے سے تشبیح دیتے ہوئے کہا تھا کہ لوگ اسے صرف اس لیے اپنا رہے ہیں کیونکہ یہ اس وقت ’فیشن‘ بنا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ملیالم انڈسٹری میں کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے، می ٹی ایک رجحان ہے اور یہ ایک فیشن میں تبدیل ہو رہا ہے، اس طرح کی کوئی بھی چیز تھوڑی دیر کے لیے ہی موجود رہے گی۔

خیال رہے کہ مولی وڈ میں خواتین کے خلاف بدسلوکی کی انکشاف یکے بعد دیگرے کئی ہائی پروفائل عہدوں پر موجود لوگوں نے استعفیٰ دیدیا ہے، اداکار صدیق نے 25 اگست کو ایسوسی ایشن آف ملیالم مووی آرٹسٹس (اے ایم ایم اے) کے جنرل سیکریٹری کے عہدے سے استعفیٰ دیا۔

اسی دن ملیالم فلم ساز رنجیت نے کیرالہ چلچترا اکیڈمی کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ ددیا، دونوں کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں