آپ نے قوس قزح تو کئی بار دیکھی ہوگی۔ بارش کے بعد نکلنے والی قوس قزح یا دھنک جو سات رنگوں پر مشتمل ہوتی ہے بے حد خوبصورت لگتی ہے۔
لیکن امریکا میں انسانی ہاتھوں سے قوس قزح بنا لی گئی اور دیکھنے والے دنگ رہ گئے۔
یہ کارنامہ دراصل میکسیکو سے تعلق رکھنے والے ایک آرٹسٹ کا ہے۔ امریکی ریاست اوہائیو کے ٹولیڈو میوزیم آف آرٹ میں اس مصنوعی قوس قزح کو رکھا گیا ہے جہاں یہ آنے والے افراد کے لیے گہری دلچسپی کا باعث بنی ہوئی ہے۔
مصور نے یہ کام مہین دھاگوں سے انجام دیا ہے۔ نہایت باریک ست رنگی دھاگوں کو زمین سے چھت تک ترتیب دیا گیا ہے اور پہلی بار دیکھنے پر ایسا لگتا ہے جیسے کھڑکی سے چھنتی ہوئی قوس قزح میوزیم کے اندر آگئی ہو۔
گبرئیل ڈاوئی نامی یہ مصور اس سے قبل اس قسم کے کئی شاہکار تخلیق کرچکا ہے اور اس کی حالیہ تخلیق جو مصنوعی قوس قزح کہلائی جارہی ہے، کو آرٹ کے دیوانوں اور عام افراد کی جانب سے بے حد پذیرائی مل رہی ہے۔