بدھ, نومبر 13, 2024
اشتہار

میکسیکو میں اسقاط حمل غیر مجرمانہ عمل قرار

اشتہار

حیرت انگیز

میکسیکو: شمالی امریکی ملک میکسیکو میں سپریم کورٹ نے اسقاط حمل کو آئینی طور پر غیر مجرمانہ عمل قرار دے دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق میکسیکو کی سپریم کورٹ نے بدھ کے روز ایک بڑے فیصلے میں ملک بھر میں اسقاط حمل کو غیر مجرمانہ عمل قرار دے دیا، اس سے قبل ریاستوں کو اسقاط حمل پر فیصلے کا اختیار حاصل تھا۔

میکسیکو میں اسقاطِ حمل کرانے والی خواتین کو 3 برس قید کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا، تاہم اب سپریم کورٹ نے یہ حکومتی اقدام غیر آئینی قرار دے دیا، اور اسقاط حمل کو جرم قرار دینے والے وفاقی پینل کوڈ کو ختم کر دیا۔

- Advertisement -

عدالت نے پینل کوڈ کو ’’غیر آئینی‘‘ قرار دیتے ہوئے ملک بھر کے تمام وفاقی صحت کے اداروں میں اسقاط حمل کو قانونی طور پر قابل رسائی بنا دیا۔ عدالتی حکم میں اس سلسلے میں دائیوں اور دیگر طبی خدمات فراہم کرنے والوں پر پابندی کا بھی خاتمہ کر دیا گیا۔

امریکی سپریم کورٹ نے اسقاط حمل پر پابندی لگا دی

میکسیکو کی سپریم کورٹ نے سب سے پہلے 2021 میں اسقاط حمل کو جرم قرار دینے کو غیر آئینی قرار دیا تھا، لیکن اس فیصلے کا اطلاق صرف ٹیکساس کی سرحد سے متصل ریاست کوہویلا پر ہوتا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں