امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں پر میکسیکو کی صدر نے اپنی قوم کو پُرسکون رہنےکی اپیل کر دی۔
خبر ایجنسی کے مطابق میکسیکو کی صدر کلاڈیاشین بام نے اس بات پر زور دیا کہ وہ اپنے ملک کی خودمختاری اور آزادی کا دفاع کریں گی اور ساتھ ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بات چیت بھی کریں گی۔
ٹرمپ کے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے صدر کلاڈیا شین بام نے کہا کہ ان کے ابتدائی اعلانات میں سے کچھ ان اقدامات سے ملتے جلتے ہیں جو انہوں نے اپنی پچھلی مدت میں اٹھائے تھے کیونکہ انہوں نے میکسیکنوں کو یہ یقین دلانے کی بھی کوشش کی کہ وہ ان کے مفادات کا سختی سے دفاع کریں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے ساتھ بات چیت کر کے مسئلے کا حل نکالوں گی، تقریروں سے ہٹ کر دستخط شدہ معاہدوں کا حوالہ دینا ضروری ہے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نےمیکسیکو کی سرحد پر فوج بھیجنے اور سامان پر محصولات لگانےکی دھمکی دی ہے۔
امریکی صدر نے امریکا میکسیکو سرحد پر فوج تعیناتی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میکسیکو میں رہیں، یہ پالیسی بحال کریں گے تارکین وطن اور پناہ کے متلاشی امیگریشن کیلئے انتظار کریں، میکسیکن منشیات کے مافیاز کو غیرملکی دہشت گرد تنظیمیں نامزد کریں گے امریکا میں تمام غیرملکی گروہوں اور مجرمانہ نیٹ ورکس کی موجودگی ختم کریں گے۔