لاہور: علما نے توہین مذہب کے الزام لگا کر قتل کی مذمت کرتے ہوئے فتویٰ جاری کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق فتویٰ جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ مولانا راغب حسین نعیمی و دیگرعلما نے جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ توہین قرآن کا الزام لگا کر کسی انسان کا قتل جائز نہیں ہے۔
ناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ راغب حسین نعیمی نے کہا کہ میاں چنوں واقعے کی مذمت کرتے ہیں، قوانین کی پاسداری میں معاشرے کا امن، انسانی زندگی کا تحفظ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ذہنی معذورکو توہین قرآن کا الزام لگا کر قتل نہیں کیا جانا چاہیے تھا، قانون کے مطابق توہین قرآن کے مرتکب کوعمرقید دی جاتی ہے، ملکی قانون کسی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیتا۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس قتل میں ملوث ہیں انہیں قرارواقعی سزاملنی چاہئے، جنہوں نے دل آزار حرکت کی ان کیخلاف بلاامتیازکارروائی ہونی چاہیے۔
راغب نعیمی نے مزید کہا کہ علما ومشائخ ایسے واقعات پر لوگوں کو قانون کی پاسداری کی تلقین کریں، علما نے مذہب کے نام پر بےگناہوں کے قتل کی روک تھام نہ کی تو انتشار پیدا ہوگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں میاں چنوں میں مشتعل ہجوم نے ذہنی معذور نوجوان کو قرآن کی بے حرمتی کا الزام لگا کر قتل کردیا تھا۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے متعدد افراد کو حراست میں لیا ہے، واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔