اسلام آباد : عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں میاں منشا اوران کے اہل خانہ کو حتمی نوٹس جاری کردیئے، میاں منشا کا مؤقف ہے کہ سینیٹ جونز ہوٹل میرا نہیں میرے بچوں کا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ممتاز صنعت کار اور حکومت کی اہم ترین شخصیت کے قریبی دوست میاں منشاء کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں منی لانڈرنگ کیس کی درخواست کی سماعت ہوئی، مذکورہ کیس کی سماعت جسٹس شوکت عزیز اور جسٹس محسن کیانی نے کی۔
عدالت نے میاں منشا اوران کے اہل خانہ کو حتمی نوٹس جاری کردیئے۔ میاں منشا پر چھ کروڑ پونڈز غیرقانونی طور پر پاکستان سے برطانیہ منتقل کرنے کا مقدمہ ہے۔ میاں منشا نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں تحریری جواب جمع کرادیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ جونز ہوٹل میرا نہیں میرے بچوں کا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے حتمی نوٹس جاری کردیئے۔ جبکہ عمرمنشا،حسن منشا اور ایمن منشا کو پہلے بھی نوٹسز جاری کیے گئے تھے۔
مزید پڑھیں : میاں منشا کی سینٹ جمیز ہوٹل کی خریداری پر ایف بی آر کی تحقیقات شروع
استغاثہ کا کہنا ہے میاں منشا نے 6 کروڑ پاؤنڈ غیرقانونی طور پر برطانیہ منتقل کیے۔ مقدمے کی سماعت کے موقع پر میاں منشا نے کیس میں فریق بننے کی درخواست بھی دی۔ عدالت نے کیس کی سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کردی۔