لاہور: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ روپے کی قدر میں مسلسل کمی ہو رہی ہے، میرا خیال ہے مہنگائی آگے جا کر اور بڑھے گی، خدشہ ہے اپریل میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ڈالر کو آہستہ آہستہ اوپر لے کر جاتے تو بہتر ہوتا، حکومت نے اسٹیٹ بینک سے بہت پیسے لیے، ڈالر کی قیمت میں اضافے اور پیسا چھاپنے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔
انھوں نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں بھی بہت زیادہ اضافہ کیا گیا ہے، ن لیگ نے صنعتوں کے لیے گیس کی قیمتیں بڑھائی تھیں، عام عوام کے لیے نہیں، قیمتیں بڑھانا حکومت کی بڑی غلطی ہے، گیس کی قیمتیں 10 سے 20 فی صد بڑھا دینے سے کوئی حرج نہیں ہوتا، لیکن 140 فی صد اضافے سے درآمدات میں کمی ہوئی۔
مفتاح اسماعیل نے مشورہ دیا کہ حکومت کو نیوٹرل معاشی ماہرین رکھ لینے چاہئیں، آئی ایم ایف کے پاس پہلے ہی چلے جاتے تو دوست ممالک سے پیسے لینے کی ضرورت نہ ہوتی۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا کہ کوئی شک نہیں مہنگائی ہوئی ہے، لیکن یہ فیصلہ بوجھل دل کے ساتھ کیا گیا ہے، حکومت خوشی سے مہنگائی نہیں کر رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ ہوا ہے، ن لیگ نے گزشتہ 5 سال مصنوعی طور پر معیشت کو چلایا، قرضے لے کر مہنگے منصوبے کرتی رہی۔
عثمان ڈار نے پی ٹی آئی حکومت کے عزم کو دہرایا کہ قوم کو مشکل حالات سے ضرور نکالیں گے، اپوزیشن سے کہتا ہوں کہ آئیں اور چارٹر آف معیشت بنائیں۔