اسلام آباد: رہنما عوام پاکستان پارٹی مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ مذاکرات کہیں اور ہوں گے حکومتی مذاکراتی کمیٹی اس کی توثیق کرے گی۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے اپنی سیاست اقتدار کیلیے گروی رکھ دی ہے جبکہ بانی پی ٹی آئی کی غلطی یہ ہے کہ اقتدار چھوڑنے کے بعد اسٹیبلشمنٹ سے لڑ پڑے۔
مفتاح اسماعئل نے کہا کہ ہمیں آئین کی بالادستی کیلیے جدوجہد کرنی چاہیے، موجودہ حکومت کے پاس مینڈیٹ نہیں ہے، یہ ایک میٹنگ تک نہیں کروا سکتی تو مینڈیٹ کا اندازہ لگا لیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت اور اس کے اتحادی کس کی بیساکھی پر کھڑے ہیں سب جانتے ہیں، مفتاح اسماعیل
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمیں پاکستان کی سمت بدلنی ہے اور عوام سے پوچھے بغیر ممکن نہیں، سمجھتا ہوں ہمیں ایک ڈیڑھ سال میں الیکشن کی طرف جانا ہوگا، پی ٹی آئی آئین کی حکمرانی کی بات کرے تو مناسب ہوگا لیکن صرف عمران خان کی رہائی کی بات کرے تو یہ مناسب نہیں۔
پروگرام میں سینئر سیاستدان مصطفیٰ نواز کھوکھر نے بھی اظہارِ خیال کیا کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی صرف نمائشی ہے اصل مذاکرات کہیں اور ہو رہے ہیں حکومتی کمیٹی صرف اعلان ہی کرے گی، مذاکرات کامیاب ہوتے ہیں تو بے یقینی ختم ہو جائے گی۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ پاکستان میں دائروں کا سفر ختم ہونا چاہیے، عوام کو اپنے حکمران خود منتخب کرنے کا موقع دینا چاہیے، عوام کو فیصلہ کرنے دیں کہ کون ان کے حکمران ہوں گے، عوام کو اپنے اصل مسائل کی فکر ہے اقتدار کی رسہ کشی کی نہیں، سیاستدان بااختیار ہوں گے تو حل بھی نکال لیں گے، سیاستدانوں کی جب بھی لڑائیاں ہوتی ہیں تو بہتر حل الیکشن ہوتے ہیں۔
’بدقسمتی سے پاکستان میں الیکشن کے ذریعے بھی حل نہیں نکلتے، 8 فروری کو الیکشن کچھ اور 9 فروری کو نتائج کچھ اور آ جاتے ہیں۔ پاکستان کو جن چیلنجز کا سامنا ہے نمٹنے کیلیے نمائندہ حکومت کی ضرورت ہے۔ ایسی حکومت ہونی چاہیے جس کو عوام کی حمایت حاصل ہو۔‘
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی غلطی یہ ہے کہ وہ صرف خود کو درست سمجھتی ہے، اس وقت اپوزیشن کے الائنس کی ضرورت ہے، تحریک تحفظ آئین پاکستان کی صورت میں ایک الائنس موجود ہے، میری نظر میں تحریک بحالی آئین کی صورت میں نیا الائنس بنانا چاہیے۔