فرانس سے غیر قانونی طور پر انگلینڈ جاتے ہوئے بحری راستہ عبورکرنے کی کوشش کے دوران بچوں سمیت متعدد تارکین ہلاک ہو گئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرینچ کوسٹ گارڈ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بحری راستے کے ذریعے غیر قانونی طور پر انگلینڈ جانے والوں میں 10 خواتین سمیت متعدد نوجوان لڑکیاں بھی کشتی میں موجود تھیں، 65 سے زائد افراد کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔
مقامی بحری حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہفتے کی صبح ایک ہیلی کاپٹر نے کشتی ڈوبتے ہوئے دیکھی تو فوری طور پر اسے ریسکیو کا عمل شروع کردیا گیا۔
فرانس کے وزیر داخلہ کا اس معاملے کو خوفناک سانحہ قرار دیتے کہنا تھا کہ مرنے والوں کا خون انسانی اسمگلرز کے ہاتھوں پر ہے، فرانس ان مافیاز کے خلاف بھرپور کارروائی کرے گا۔
اس سے قبل 5 اکتوبر کو کانگو کی ایک جھیل میں کشتی اُلٹنے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، جس کے نتیجے میں 78 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے جبکہ درجنوں لاپتہ ہوگئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق کانگو کے ایک صوبائی گورنر نے بتایا کہ جمعرات کو کانگو کی جھیل کیوو میں 278 مسافروں سے بھری کشتی حادثے کا شکار ہوئی، جس سے کم از کم 78 افراد جھیل میں ڈوب گئے۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو فوٹیج میں ایک بھاری ملٹی ڈیک جہاز کو پانی میں اُلٹتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ مسافر تیرتے ہوئے اپنی جان بچانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
رپورٹس کے مطابق جنوبی کیوو صوبے کے گورنر کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد 78 تک پہنچ ہے جبکہ کشتی میں 278 افراد سوار تھے۔انہوں نے کہا کہ ہلاکتیں بڑھنے کا قوی امکان ہے۔