ماسکو: سرد جنگ ختم کرنے اور نوبل انعام جیتنے والے آخری سوویت رہنما گورباچوف انتقال کر گئے، وہ طویل عرصے سے بیمار تھے۔
تفصیلات کے مطابق ماسکو میں اسپتال کے حکام نے میڈیا کو بتایا کہ میخائل گورباچوف، جنھوں نے سرد جنگ کو خون بہائے بغیر ختم کیا، لیکن سوویت یونین کے خاتمے کو روکنے میں ناکام رہے، منگل کو 91 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔
میخائل گورباچوف سوویت یونین کے آخری صدر تھے، وہ سوویت یونین میں ریاست اور پارٹی کے اعلیٰ ترین عہدوں پر فائز رہے۔
گورباچوف نے سیاسی اصلاحات کے ذریعے سوویت ریاستوں کو آزادی دی، ان کی پالیسیوں کے باعث سوویت یونین میں سنسر شپ کا خاتمہ ہوا۔
آخری سوویت صدر، گورباچوف نے امریکا کے ساتھ ہتھیاروں میں کمی کے معاہدے اور مغربی طاقتوں کے ساتھ شراکت داری کی تاکہ اس آہنی پردے کو ہٹایا جا سکے جس نے دوسری جنگ عظیم کے بعد سے یورپ کو تقسیم کر رکھا تھا، یوں جرمنی دوبارہ متحد ہوا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق گورباچوف کی داخلی اصلاحات نے سوویت یونین کو اس حد تک کمزور کرنے میں مدد کی کہ وہ ٹوٹ گیا، یہ ایک ایسا لمحہ تھا جسے صدر ولادیمیر پیوٹن نے بیسویں صدی کی ’’سب سے بڑی جغرافیائی سیاسی تباہی‘‘ قرار دیا ہے۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف کے مطابق روسی صدر پیوٹن نے گورباچوف کے انتقال پر تہہ دل سے اظہار تعزیت کیا ہے، صدر پیوٹن ان کے خاندان اور دوستوں کو تعزیت کا ایک ٹیلیگرام بھی بھیجیں گے۔