اسلام آباد: فوجی عدالت سے سزاؤں کے اعلان پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا رد عمل آ گیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے فوجی عدالت سے سویلینز کے خلاف سزائیں مسترد کر دیں، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ پی ٹی آئی کے زیر حراست افراد کے خلاف سزائیں انصاف کے اصولوں کے منافی ہیں۔
عمر ایوب نے کہا فوجی عدالت سے سویلینز کے خلاف سزاؤں کو مسترد کرتے ہیں، زیر حراست افراد عام شہری ہیں، ان پر فوجی عدالتوں میں مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا۔
عمر ایوب نے ٹوئٹ میں لکھا کہ مسلح افواج ریاست کے انتظامی اختیار کا حصہ ہیں، ایسی عدالتوں کا قیام عام شہریوں سمیت عدلیہ کی آزادی کے خلاف ہے، ایسے فیصلوں سے آئین کی بنیادی خصوصیت طاقت کی تقسیم کی نفی ہوئی ہے۔
سانحہ 9 مئی میں ملوث مجرمان کو سزائیں سنا دی گئیں
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ملٹری کورٹ کا فیصلہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا، اور کہا کہ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے، سزائیں ہر فورم پر چیلنج کریں گے، اور انصاف کے حصول کے لیے پی ٹی آئی اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔
واضح رہے کہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے 9 مئی واقعات میں ملوث 25 مجرموں کو سزائیں سنا دیں، آئی ایس پی آر کے مطابق جناح ہاؤس حملے میں ملوث جان محمد خان، محمد عمران محبوب، عبدالہادی، علی شان اور داؤد خان کو دس، دس سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی، جی ایچ کیو حملے میں ملوث راجا احسان اور عمر فاروق کو بھی دس سال قید بامشقت کی سزا دی گئی۔
پنجاب رجمنٹل سینٹر مردان حملہ کیس میں رحمت اللہ کو دس سال، پی اے ایف بیس میانوالی حملہ کیس میں انور خان، بابر جمال کو دس دس سال، بنوں کینٹ حملہ کیس میں محمد آفاق کو نو سال، چکدرہ قلعہ حملہ کیس میں داؤد خان کو سات سال، ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملہ کیس میں زاہد خان چار، خرم شہزاد کو تین سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ملوث مجرموں کے خلاف ناقابلِ تردید شواہد اکٹھے کیے گئے ہیں، آئی ایس پی آر نے مجرموں کے اعترافی بیانات بھی جاری کیے، مجرم کہتے ہیں کہ انھوں نے بانی کی گرفتاری کے بعد رہنماؤں کے اکسانے پر حملے کیے۔
ویڈیو: 9 مئی حملوں میں سزائیں پانے والوں نے کن جرائم کا اعتراف کیا؟