لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ ملٹری ٹرائل کیخلاف سوسائٹی کا کھڑا ہونا خوش آئند بات ہے۔
تھنک فیسٹ 2025 میں 26ویں آئینی ترمیم کے موضوع پر نشست سے خطاب کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ عام شہریوں کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل آزادی پر سب سے بڑی قدغن ہے، نیشنل سیکیورٹی کیلئے چیلنج کا الزام لگاکر ملٹری ٹرائل نہیں ہونا چاہیے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمیں ایک طاقتور جوڈیشری کی ضرورت ہے، 26ویں آئینی ترمیم محض ایک ترمیم نہیں بلکہ تاریخی ٹریجیڈی تھی۔
کس کا ملٹری ٹرائل ہوگا کس کا نہیں یہ کون طے کرے گا ؟ آئینی بینچ نے سوالات اٹھا دیے
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ قومی اسمبلی میں متعدد لوگوں سے پوچھا 26ویں ترمیم کیا ہے، کسی کو نہیں پتہ تھا کہ وہ کس پر دستخط کرنے جارہے ہیں، ایک چیز ماضی میں ہوئی تو وہ اس کا جواز نہیں بنتی کہ آگے بھی ویسے ہی ہوتی رہیں۔
انھوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے ساتھ جو ہوا وہ میں کیسے بھول جاؤں، وکیل ان چیزوں کو ہائی لائٹ کریں کہ اس کے پیچھے کیا چھپا ہوا ہے۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ جب بھی کوئی 26ویں ترمیم کا مسودہ لہرائے تو اسے پتہ لگے کہ یہ خونزدہ ہے، آئین کے بہت سے آرٹیکل موجود ہیں لیکن وہ کام نہیں کرتے۔