جمعہ, دسمبر 27, 2024
اشتہار

ملت ایکسپریس کیس، عدالت نے میر حسن کی حفاظتی ضمانت منسوخ کر دی، گرفتاری کا حکم

اشتہار

حیرت انگیز

حیدرآباد: عدالت نے ملت ایکسپریس میں مریم بی بی پر تشدد کرنے والے پولیس اہلکار کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق ملت ایکسپریس میں ایک خاتون مریم بی بی پر تشدد کرنے والے پولیس اہلکار میر حسن کی حفاظتی ضمانت عدالت نے منسوخ کر دی، اور اس کی گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد ملزم میر حسن کی ضمانت منسوخ کی، جب کہ ملزم میر حسن گرفتاری کے خوف سے عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ ریلوے پولیس نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ ملزم کو میرٹ پر شرائط پوری کیے بغیر ضمانت دی گئی تھی، ریلوے پولیس نے کہا عید کے دنوں میں جج نے پراسیکیوٹر کے دلائل کے بغیر ملزم کو ضمانت دینے کا فیصلہ کیا۔

- Advertisement -

اس کیس کی سماعت سیکنڈ سول جج اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں ہوئی۔

رہائی کے بعد تفتیش میں عدم تعاون

ریلوے پولیس کانسٹیبل کو 13 اپریل کو حیدرآباد میں مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا، عدالت نے پولیس ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انھیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا، تاہم 16 اپریل کو حیدرآباد میں ریلوے پولیس نے سول جج اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ سے ایک درخواست میں استدعا کی کہ کانسٹیبل میر حسن ضمانت حاصل کرنے کے بعد تفتیش میں کوئی تعاون نہیں کر رہا۔

مریم بی بی پر تشدد کی ویڈیو یہاں دیکھیں

ریلوے پولیس نے استدعا کی کہ ملزم کا میڈیکل کرانا نہایت ضروری ہے تاکہ ملزم کی ذہنی کیفیت کے بارے میں مجاز میڈیکل آفیسر سے سرٹیفیکیٹ حاصل کیا جا سکے، اس لیے درخواست ہے کہ ملزم سے تفتیش کے لیے ان کا ضمانتی حکم نامہ منسوخ کیا جائے اور ان کا پولیس ریمانڈ منظور کیا جائے۔

واقعہ کب اور کیسے پیش آیا؟

یہ افسوس ناک واقعہ 7 اپریل کو پیش آیا تھا، بیوٹی پارلر میں محنت مزدوری کرنے والی 29 سالہ خاتون مریم بی بی ملت ایکسپریس کے ذریعے اپنے بچوں کے ہمراہ کراچی سے فیصل آباد جا رہی تھیں کہ راستے میں پولیس اہلکار میر حسن نے ان پر بد ترین تشدد کیا، جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے، بعد ازاں بہاولپور کی تحصیل احمد پور شرقیہ میں مریم بی بی ریل سے گرنے یا گرائے جانے کے باعث جاں بحق ہو گئیں تھیں۔

مریم بی بی کے اہلخانہ نے ریلوے پولیس کے کانسٹیبل میر حسن کے خلاف ضلع بہاولپور کے تھانہ چنی گوٹھ میں قتل کا مقدمہ درج کیا ہے، جس میں کہا گیا کہ پولیس کانسٹیبل نے مریم کے ساتھ چھیڑ خانی کی، مارا پیٹا اور پھر احمد پور شرقیہ میں جان بوجھ کر انھیں ریل گاڑی سے دھکا دے کر باہر پھینک دیا۔

کیا مریم بی بی ذہنی مریضہ تھیں؟ اہم سوال کا جواب مل گیا

دوسری طرف 15 اپریل کو پاکستان ریلویز نے اپنی پریس ریلیز میں کہا کہ دورانِ سفر مریم بی بی نے مسافروں کا سامان بکھیرنا شروع کیا تو مسافروں نے پولیس کانسٹیبل کو بلا لیا، کانسٹیبل نے خاتون پر ہاتھ اٹھایا اور انھیں دوسرے ڈبے میں شفٹ کر دیا۔ ترجمان پاکستان ریلویز نے کہا کہ خاتون کے ساتھ سفر کرنے والے مسافروں کے بیان کے مطابق خاتون نے اچانک چلتی ٹرین سے چھلانگ لگائی، نیز کانسٹیبل کی ڈیوٹی کراچی سے حیدر آباد تک تھی‘ جب کہ خاتون کے ٹرین سے گرنے کا واقعہ ضلع بہاولپور کے ریسکیو 1122 میں رپورٹ ہوا۔

ادھر بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق اس کیس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سمجھنے کے لیے جب فارنزک اور میڈیکو لیگل کے ماہرین سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں خاتون کو ٹرین سے دھکا دیا جانا خارج از امکان نہیں ہے۔ خاتون کے جسم پر موجود زخموں کو دیکھ کر بہ ظاہر ایسا لگتا ہے کہ خاتون ٹرین سے سر کے بل گریں، جو دھکا دینے یا پیر پھسلنے سے ہو سکتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں